ممبئی میں جے۔جے اسپتال ایمرجینسی گیٹ کے سامنے شہر کے بہت اہم چوراہے کو خطیب اکبر مرزا محمد اطہر کے نام سے منسوب کیاگیا ہے۔۔ ممبئی کارپوریشن نے اس طرح ایک ذاکر اہل بیت کو خراج عقیدت پیش کیا ہے۔
23 جنوری کو شب میں ساڑھے آٹھ بجے جے۔جے۔اسپتال کے سامنے نصب کئے گئے پتھر کی نقاب کُشائی امین پٹیل لیڈر آف اپوزیشن عارف نسیم خاں سابق وزیر مہاراشٹر صفدر کرم علی۔ صدر کھوجہ شیعہ جماعت کے ہاتھوں ہوئی۔ اس موقع پر خطیب اکبر کے فرزندگان مولانا اعجاز اطہر ۔ مولانا یعسوب عباس ، ڈاکٹر ابو طیب اور کثیر تعداد میں علماء ، خطباء ومومنین ِموجود تھے۔مولانا مرزا محمد اطہر نے ممبئی کی مغل مسجد میں 58 برس تک عشرہ مجالس سےخطاب کیا۔۔
نقاب کُشائی کے بعد مغل مسجد میں ایک عظیم الشان پروگرام ہوا جس کی نظامت مولانا سید ظہیر عباس رضوی نے کی۔ اس موقع پر خانوادۂ خطیب اکبر، حاجی پاریکھ اور شہر کےمومنین کی جانب سے امین پٹیل، صفدر کرم علی اور جاوید جُنیجا کاپوریٹر کو تہنیت پیش کی گئی۔ جنکی کوششوں سے چوک کا نام خطیب اکبر سے منسوب کیا جا سکا۔ امین پٹیل نے اپنی تقریر میں کہا کہ مولانا خطیب اکبر کا نام لمکا بُک ہی میں نہیں لکھا ہے بلکہ جنت میں بھی انکا نام لکھا ہے۔ مولانا اطہر کے نام سے جو چوک منسوب ہوا یہ ایک تاریخی کام ہے۔مرزا طہر کی خدمات ناقابل فراموش ہیں۔
واضح رہے کہ خطیب اکبر مولانا مرزا محمداطہر 58برس تک محرم کے عشرۂ اولا میں مغل مسجد ممبئی میں خطاب کرتے رہے جس میں تمام مذہب و ملت کے افراد کثیر تعداد میں شریک ہوتے تھے۔ لِمکا بُک ورلڈ آف ورلڈ رکارڈ نے بھی مولانا اطہر کے نام کو اس حوالے سے درج کیا ہے۔حیرت کی بات ہیکہ وہ لکھنؤ جو مولانا اطہر کا وطن ہے وہاں انکے نام سے کوئی یادگار قائم نہیں کی گئی ہے۔ لیکن یہ کام ممبئی میں کارپوریشن نے انجام دیدیا۔