qaumikhabrein
Image default
ٹرینڈنگسیاستقومی و عالمی خبریں

حجاب کے بعد اب لاؤڈ اسپیکر پر اذان کے خلاف محاذ آرائی

کرناٹک میں مسلم طالبات کے حضاب کا معاملہ ابھی سلجھا نہیں ہیکہ مدھیہ پردیش میں لاؤڈ اسپیکر پر اذان کے خلاف ہندو انتہا پسندو نے دھمکی دیدی ہے۔ ضلع رتلام میں ہندو انتہا پسندوں کی جانب سے دھمکی دی گئی ہیکہ جیسے ہی مسجد کے لاؤڈ اسپیکر سے آذان کی آواز بلند ہوگی۔ فوری طور سےلاؤڈ اپیکر پر گانے بجنے شروع ہو جائیں گے

اس دھمکی کا ایک ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر گشت کررہا ہے۔ جس میں ایک شخص ضلع رتلام کی راؤٹی مسجد کے بارے میں کہہ رہا ہیکہ اس مسجد سے لاؤڈ اسپیکر پر آذان شروع ہوتے ہی سامنے کی عمارت کی چھت پر لگائے گئے لاؤڈ اسپیکر پر تیز آواز میں گانےبجائے جائیں گے۔ مقامی تنظیم ہندو جگرن مننچ نے راؤتی پولیس اسٹیشن کو اس سلسلے میں ایک میمورنڈم بھی دیا ہے۔میمورنڈم میں پولیس سے لاؤڈ اسپیکر پر اذان پر پابندی لگانے کو کہا گیا ہے۔
راؤتی پولیس اسٹیشن ایسا اکیلا پولیس اسٹیشن نہیں ہے جہاں لاؤڈ اپیکر پر آزان پر پابندی لگانے کی درخواست کی گئی ہے

29 جنوری اور 2 فروری کے درمیان مدھیہ پردیش کے 15ضلعوں میں 310 پولیس اسٹیشنوں کو ایک ہی مضمون کا میمورنڈم دیا گیا ہے۔مدھیہ پردیش کے مالوا علاقے میں اس قسم کے واقعات ہوئے ہیں کہ جب ہندو جاگرن منچ سے جڑے درجنوں جوانوں نے رتلام۔ کھنڈوا، بروانی۔دھار اور اجین ضلعوں میں پولی اٹیشنوں سے لاؤڈ اسپیکروں پراذان دینےپر پابندی لگانے کا مطالبہ کیا ہے۔ پولیس کے اعلیٰ حکام کا اذان پر پابندی کے مطالبے پر کہنا ہیکہ معاملہ متنازعہ ہے اس لئے اس پر ماہرین قانون کی رائے کی روشنی میں کوئی اقدام کیا جائگا۔ میمورنڈم میں کہا گیا ہیہکہ مسجدوں میں لاؤڈ اسپیکروں پر دن میں پانچ مرتبہ اذان بلا اجازت دی جاتی ہے لیکن مذہب پروگرام کرنے اور تہواروں کے دوران لاؤڈ اسپیکر لگانے کے لئے ہندؤں کو مختلف محکموں سے اجازت لینا پڑتی ہے۔ میمرنڈم میں سعودی عرب کے یکم جون2021 کے اس فیصلے کا حوالہ دیا گیا ہیکہ صوتی آلودگی کی شکایت ملنے پر لاؤڈ اسپیکر پر اذان کی آواز کم کردی گئی

۔میمورنڈم میں کہا گیا ہیکہ جب ایک اسلامی ملک میں ایسا فیصلہ کیا جاسکتا ہے تو ہندستان میں کیوں نہیں۔ ہندو جاگرن منچ کے علاوہ وکیلوں کے ایک گروپ نے بھی اندور میں مختلف پولیس اسٹیشنوں سے اسی قسم کی درخواستیں دی ہیں۔ اندور کے راؤجی بازار پولیس اسٹیشن میں حکام کو ہندو گروپوں کے کارکنوں نے اذان کے خلاف شکایت کی انہوں نے دھمکی دی کہ اگر اذان کو بند نہ کیا گیا تو وہ نہ صرف نماز کے وقت تیز موسیقی بجائیں گے بلکہ مقامی مسلمانوں کو پریشان بھی کریں گے۔

Related posts

سعودی عرب میں 40شیعوں سمیت 81 افراد کو ایک روز میں پھانسی دیدی گئی

qaumikhabrein

امروہا میں جلد ہوگا تقی عابدی کی صدارت میں عالمی ادبی سیمنار

qaumikhabrein

مذہبی رواداری کا امین ہے ہگلی کا عزاخانہ۔

qaumikhabrein

Leave a Comment