qaumikhabrein
Image default
ٹرینڈنگقومی و عالمی خبریں

میرٹھ۔عشرہ تحت اللفظ۔ حسن جانسٹھی انعام سے سرفراز

میرٹھ میں ‘انجمن فروغ تحت اللفظ ‘کے زیر اہتمام منعقدہ عشرہ تحت اللفظ مرثیہ خوانی کا عشرہ اپنی روایتی شان کے ساتھ اختتام پزیر ہوگیا۔اس برس کا’ جمشید رضا ذاکری ایوارڈ’ حسن جان سٹھی ساکن میرٹھ کے حصے میں آیا۔منبر پر تحت اللفظ مرثیہ خوانی، پیش خوانی اور سوز خوانی کے انعام کے لئے شرکا کا نام قرعہ اندازی کے ذریعے منتخب کیا جاتا ہے۔’جمشید رضا پیش خوانی’ ایوارڈ کے لئے اس برس جمشید رضا مرحوم کے پوتے سجاد رضا کا نام منتخب ہوا۔کمسن سجاد رضا نے پہلی بار پیش خوانی کی تھی۔’مولانا رفعت حسین سوز خوانی’ ایوارڈ اس بار زاہد حسین رضوی مہلکوی اور انکے ہمنواؤں کے حصے میں آیا۔

ذٓکری ایوارڈ یافتہ حسن جان سٹھی

میرٹھ میں تحت اللفظ مرثیہ خوانی کا رواج قدیم اور عوام و خواص کا پسندیدہ ہے۔ میرٹھ نے احمد رضا مرحوم، جمشید رضا مرحوم، تجمل حسین مرحوم، تفضل حسین مرحوم اور توکل حسین مرحوم جیسے تحت اللفظ مرثیہ خوان پیدا کئے۔ موجودہ دور میں بھی شہر میں تحت اللفظ مرثیہ خوانوں کی اچھی خاصی تعداد موجود ہے۔ جن میں اعجاز حسین، انور ظہیر انور میرٹھی، فخری میرٹھی، ممتاز میرٹھی اور حسن جان سٹھی ساکن میرٹھ شامل ہیں۔

سوز خوان زاہد حسین،انعام یافتہ

تحت اللفظ مرثیہ خوانی کے فروغ کے لئے چھوٹی کربلا عزا خانہ میں 2008 میں تحت اللفظ مرثیہ خوانی کا عشرہ قائم کیا گیا تھا۔ نئی نسل کو مرثیہ خوانی کے اس فن کی جانب راغب کرنے کے لئےمنتخب مرثیہ خواں کو انعام سے نوازنے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔کچھ عرصہ بعد پیش خوانی اور سوز خوانی کے لئے بھی انعام دینے کا سلسلہ شروع ہوا۔
عشرہ کا سب سے پہلا ایوارڈ احمد رضا مرحوم کے نام منسوب کیا گیا جو انکے فرزند جمشید رضا نے حاصل کیا تھا۔ انکے انتقال کے بعد اگلے عشرے کا ذاکری ایوارڈ جمشید رضا کے نام سے ہی منسوب کیا گیا تھا جو قرعہ اندازی کے ذریعے انور ظہیر انور میرٹھی کے حصے میں آیا تھا۔ مرحوم توکل حسین اور مرحوم ضیا عباس نجمی ذاکری ایوارڈ حسنین امروہوی حاصل کر چکے ہیں۔

Related posts

مولانا کلب جواد بی جے پی سے ناراض ہو گئے۔

qaumikhabrein

جناب جعفر طیار کی دینی خدمات بے مثال ہیں۔ مولانا شہوار حسین نقوی

qaumikhabrein

افغانستان۔ باب دوستی گیٹ پر طالبان کا کنٹرول کا دعویٰ

qaumikhabrein

Leave a Comment