qaumikhabrein
Image default
ٹرینڈنگقومی و عالمی خبریں

میرٹھ میں جناب محسن ابن علی کی شہادت کا غم۔ مجلس عزا کا اہتمام

مولا علی اور بی بی سیدہ کے فرزند جناب محسن کی دردناک شہادت اسلامی تاریخ کا بد نما واقعہ ہے۔ اس واقعہ پر تمام دنیا میں پھیلے محبان اہل بیت غممناک ہوتے ہیں۔ مجالس عزا برپا کرتے ہیں اور دشمنان علی و فاطمہ پر نفرین کرتے ہیں۔ جناب محسن کی شہادت کا غم منانے کے لئے میرٹھ کے عزاخانہ چھوٹی کربلا میں ایک مجلس عزا کااہتمام کیا گیا۔

استاد انور ظہیر انور میرٹھی

مجلس سے قبل حدیث کسا کی تلاوت مولانا عون و محمد نے کی۔سوز خوانی استاد شاعر انور ظہیر انور میرٹھی نے کی۔ انہوں نے نو تصنیف مرثیہ” زہرا کو پرسہ دینے کو لکھا ہے مرثیہ’ پیش کیا۔ پیش خوانی فخری میرٹھی نے کی اور جناب محسن کی شہادت کے سلسلے میں نیا کلام پیش کیا۔ مجلس عزا سے مولانا مراد رضا نے خطاب کیا۔ مولانا مراد رضا نے جناب محسن کی شہادت سے متعلق تاریخی واقعات بیان کئے۔

مولانا مراد علی۔(پٹہ)

جناب محسن ابن علی کی شہادت گیارہ ہجری میں ہوئی تھی جب رسول اللہ کی وفات کے کچھ روز بعد ہی رسول کا کلمہ پڑھنے والے نام نہاد مسلمانوں نے بی بی فاطمہ زہرا کے گھر پر حملہ کرکے آگ لگا دی تھی۔ بی بی فاطمہ کے گھر پر چڑھائی کرنے والے نام نہاد مسلمان مولا علی علیہ السلام سے خلیفہ اول کی بیعت کے طلب گار تھے۔ گھر پر حملہ کرنے والے لوگوں سے بی بی فاطمہ نے پوچھا کہ کیا اس گھر کو آگ لگا دوگے جس میں رسول کے نواسے حسن اور حسین رہتے ہیں جو جوانان جنت کے سردار ہیں تو حملہ آوروں کی طرف سے کہا گیا اگر علی گھر سے باہر نہیں آئے تو گھر کو آگ لگا دی جائےگی۔

جب مولا علی گھر سے باہر نہیں نکلے تو نام نہاد مسلمانوں نے گھر کے دروازے کو آگ لگا دی۔ بی بی فاطمہ دروازے کے پیچھے کھڑی تھیں۔ جلتے ہوئے دروازے کو دھکیل کر حملہ آور گھر میں داخل ہوگئے۔اور مولا علی کے گلے میں رسی کا پھندا ڈال کر کھینچتے ہوئے باہر لے گئے۔ جلتا ہوا دروازہ بی بی فاظمہ کے اوپر گرا۔ انکی تین پسلیاں شکستہ ہو گیں۔ اور شکم میں جناب محسن کی شہادت ہو گئی۔ بی بی بے ہوش ہو گئی تھیں۔ جب ہوش آیا تو انہوں نے پوچھا علی کہاں ہیں۔ کنیز فضہ نے بتایا کہ حملہ آور مولا علی کو قید کرکے لے گئے ہیں۔ بی بی انکے پیچھے گئیں اور کہا کہ علی کو چھوڑ دو ورنہ میں اپنے بال کھول دونگی۔ انکا یہ کہنا تھا کہ لوگوں نے دیکھا کہ مسجد نبوی کی دیواریں بلند ہو رہی ہیں۔ لوگوں نے گھبرا کر مولا علی کو چھوڑ دیا۔

Related posts

ایران کو عالمی اعزاز۔یو این جنرل اسمبلی کا نائب صدر منتخب

qaumikhabrein

اسرائیل چھوڑ کر جانے والوں کی تعداد میں اضافہ

qaumikhabrein

دہلی۔21 برس سے کم عمر کے لوگ شراب نہیں پی سکیں گے

qaumikhabrein

Leave a Comment