میرٹھ کے اسمٰعیل نیشنل مہیلا پی جی کالج میں “ہنر مندی اور صلاحیت کی تعمیر، اردو کمپیوٹر میں نئے رجحانات” کے عنوان سے دس روزہ ورکشاپ کا اہتمام کیا گیا۔شعبہ اردو کی جانب سے یہ ورکشاپ منعقد کی گئی تھی۔ اختتامی سیشن کالج کی پرنسپل پروفیسر انیتا راٹھی کی صدارت میں رام لال اگروال ہال میں منعقد ہوا ۔ اس موقع پر مہمان خصوصی کی حیثیت سے پروفیسر اسلم جمشیدپوری، صدر شعبہ اردو سی سی ایس یونیورسٹی میرٹھ موجود تھے۔ دیگر مہمانان میں ڈاکٹر شاداب علیم اسسٹنٹ پروفیسر سی سی ایس یونیورسٹی، آئی کیو اے سی کوآرڈینیٹر پروفیسر دیپتی کوشک، پروفیسر دیپاتیاگی صدر شعبہ ہندی ۔ دیپا تیاگی اور کمپیوٹر ایکسپرٹ محمد عبداللہ شامل تھے۔پروگرام کی کوآرڈینیٹر ڈاکٹر عفت ذکیہ نے کہا “یہ کورس وقت کی اہم ضرورت ہے دور حاضر میں کمپیوٹر کی اہمیت اور معنویت کے پیش نظر شعبہ اردو پچھلے تین سال سے یہ کورس کراتا آ رہا ہے ۔ ہمیں خوشی ہے کہ ہماری طالبات نے ان دس دنوں میں کمپیوٹر کی بنیادی معلومات کے علاوہ اردو یونیکوڈ اور انٹرنیٹ کی دیگر اہم معلومات حاصل کیں ۔
شعبہ اردو کی طالبہ مریم ناز نے اس ورک شاپ سے حاصل ہونے والے تجربات شیئر کیے ۔ ڈاکٹر شاداب علیم نے کہا کہ قابل مبارک باد ہے اسمٰعیل کالج کا شعبہ اردو جس نے اتنے اہم موضوع پر دس روزہ ورکشاپ منعقد کی ۔ڈاکٹر دیپاتیاگی نے کہا کہ یہ ایک اہم موضوع ہے اج کے دور میں ہم ٹیکنالوجی کے بنا ایک قدم نہیں چل سکتے ۔آئی کیو اے سی کو ارڈینیٹر پروفیسر دیپتی کوشک نے کہا زندگی میں کامیاب ہونے کے لیے جدید تقاضوں کو پورا کرنا بے حد ضروری ہے ۔
مہمان خصوصی پروفیسر اسلم جمشیدپوری نے کہا کہ موجودہ دور میں کوئی بھی زبان اس وقت تک ترقی نہیں کر سکتی جب تک اسے سیکھنے اور استعمال کرنے والے جدید ٹیکنالوجی سے روشناس نہ ہوں ۔ زبان کو روزگار سے جوڑنے کے لیے اسے ٹیکنالوجی سے جوڑنا بہت ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ زبان کا صحیح ڈھنگ سے سیکھنا اور پھر جدید ٹیکنالوجی کا استعمال مقابلے کے اس دور میں اپ کو سب سے اگے کی صف میں پہنچا سکتا ہے ۔ کالج کی پرنسپل نےطالبات کی حوصلہ افزائی کی اور کورس سے مستفیض ہونے والی طالبات کو سرٹیفیکیٹ تقسیم کئے ۔ اس موقع پرشعبہ اکنامکس سے ڈاکٹر ممتا سنگھ،کمپیوٹر لیب انچارج ارم جہاں کے علاوہ صدف اور کثیر تعداد میں بی اے اور ایم اے کی طالبات موجود تھیں ۔ پروگرام کے اہتمام میں کشش خان، اریبہ، صوفیہ نایاب اور مریم ناز کا خصوصی تعاون تھا۔