میرٹھ میں خاتم الانبیا حضرت محمد مصطفیٰ ؐ کی دختر صدیقہۀ کبرا حضرت فاطمہ زہرا کے یوم ولادت کی مناسبت سے عالمی یوم مادر کے عنوان سے ایک پروگرام منعقد کیا گیا۔پروگرام کا اہتمام چھوٹی کربلا میں ہوا۔ جس میں حضرت فاطمہ کی حیات طیّبہ کے مختلف پہلوؤں پر روشنی ڈالی گئی ۔ پروگرام کا آغاز فقیہہ فاطمہ نے تلاوت کلام پاک سے کیا ۔
پروگرام کی آرگنائزر ڈاکٹر عفت ذکیہ نے تعارف پیش کرتے ہوئے بتایا کہ عہد حاضر میں بدلتی ہوئی تہذیبی اقدار اور مغربیت کے غلبہ کے زیر اثر ہماری ثقافت اور معاشرت میں دن بدن جو تبدیلیاں رونما ہو رہی ہیں ان کو دور کرنے کا واحد طریقہ یہ ہے کہ اہل بیت رسالت کی پاکیزہ زندگی ،ان کی حیات طیّبہ اور اسوہ حسنہ کو معیار زندگی بنایا جائے ۔اس ضرورت کے پیش نظر گزشتہ چھ سات برس سے حضرت فاطمہ کے روز ولادت (عالمی یوم مادر )کے موقع پر منقبت خوانی کے علاوہ سیمینار ۔ لیکچر اور کوئز وغیرہ کا اہتمام کیا جارہاہے۔
پروگرام کی خصوصی مقررہ جامعتہ الفاطمہ دہلی سے منسلک عالمہ شبنم زیدی نے اپنی تقریر میں جناب فاطمہ کی حیات طیبہ کے مختلف پہلوؤں پر روشنی ڈالتے ہوئے حضرت زہرا اور حضرت علی کی ازدواجی زندگی سے سبق حاصل کر کے اپنی حیات کو نورانی بنانے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا “جس طرح رسول اکرم کی بیٹی نے اپنے شوہر کے ساتھ خلوص و محبت سے زندگی گزاری وہ نوجوان نسل کے لئے نمونہ عمل ہے ۔”حجاب اسلامی کے حوالے سے انہوں نے کہا “مغربیت جسے ہم تہذیب کا نام لے کر اپنا رہے ہیں دراصل وہ تہذیب نہیں بلکہ بے حیائی ر بربریت ہے جو اسلامی تہذیب کو فنا اور برباد کیے دے رہی ہے ۔ پروگرام میں میں حاضرین کی جانب سے جناب فاطمہ کی سیرت طیبہ سے متعلق سوالات پوچھے گئے ۔
شبنم ،رقیه رضوی ،گل ، شبیہ زھراء ،سیماب اور فبہا نے حضرت زھراء کی شان میں منظوم نذرانہ عقیدت پیش کیا ۔ سابق صدر شعبہ اردو اسماعیل نیشنل ویمنز کالج شمیم زہرا کاظمی نے اپنے صدارتی خطبے میں پروگرام پر اظہار خیال کرتے ہوئے حضرت فاطمہ زہرا کی شخصیت کے نمایاں پہلوؤں پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا “حضرت فاطمہ کی زندگی کا ہر پہلو کامیاب ترین ہے ، بحیثیت ایک بیٹی کے اپنے باپ پیغمبر اکرم کے ساتھ اس طرح شفقت سے پیش آئیں کہ آپؐ نے انہیں ام ابیھا(اپنے باپ کی ماں)کہ کے پکارا ۔حضرت علی کے ساتھ ایک بے مثال زوجہ کا کردار ادا کیا اور حضرت حسن اور حضرت حسین کے لیے ایک مثالی ماں کا کردار پیش کیا ۔ہر دور کی خواتین کو ان کی حیات طیبہ کو نمونہ عمل بنانے کی ضرورت ہے ۔
اس موقع پر حضرت فاطمہ کے نام پر لکی ڈرا نکالا گیا اور تین افراد کو انعامات دئے گئے ۔پروگرام میں موجود لڑکیوں نے اپنی ماؤں کو تحائف پیش کیے ۔جشن میں کثیر تعداد میں عقیدت مند خواتین اور بچیوں نے شرکت کی۔