qaumikhabrein
Image default
ٹرینڈنگقومی و عالمی خبریں

مولا علی کو انکے عدل کی وجہ سے قتل کیا گیا۔

مولا علی علم کا خزینہ تھے۔ بہادری کے اعتبار سے اپنی ذات میں لشکر تھے۔ عادل تھے۔ عابد شب زندہ دار تھے لیکن ان سب فضیلتوں اور خصوصیتوں سے بڑھ کر وہ ایک مظلوم تھے۔مولا علی کی زیارت میں انہیں اول مظلوم کہا گیا ہے۔ مولا علی کی مظلومی اس سے بڑھ کر اور کیا ہوگی کی انکے کائناتی علم کا فائدہ اٹھانے کے بجائے انہیں انکے دور حکومت میں جنگوں میں الجھا کر رکھ دیا گیا۔ مولا علی کی شہادت کی مناسبت سے امروہا کے عزاخانہ محلہ جعفری میں مجلس عزا سے خطاب کرتے ہوئے مولانا سید یوسف مشہدی نے کہا کہ مولا علی کی مظومی کا دور وفات پیغمبر کے فوری بعد سے ہی شروع ہو گیا تھا جب انہوں نے چند اصحاب کے ساتھ رسول اکرم کو سپرد لحد کیا تھا۔

مولانا مشہدی نے مولا علی کی شخصیت اور نہج البلاغہ کے مطالعہ کی بنیاد پر مشہور زمانہ کتاب لکھنے والے لبنان کے عیسائی دانشور جارج جرداق کے حوالے سے کہا کہ مولا علی کو انکی عدالت کے سبب شہید کیا گیا۔ مولانا مشہدی نے جارج جرداق کے اس قول کی تشریح کرتے ہوئے کہا کہ حکومتوں اور بادشاہوں کا خاتمہ انکے ظلم و ستم کی وجہ سے ہوتا ہے لیکن مولا علی کی ذات دنیا میں وہ تنہا ذات ہے جسے انکے عدل و انصاف کی وجہ سے قتل کیا گیا۔
سہ روزہ مجالس کے سلسلے کی پہلی مجلس میں سوز خوانی تبارک علی اور مبارک علی اور انکے ہمنواؤں نے کی۔

19 رمضان امبارک سن 40 ہجری کو کوفہ کی جامع مسجد میں مولا علی کے سر پر حالت رکوع میں یزید وقت عبدالرحمان ابن امر ابن ملجم المرادی نے ضربت لگائی تھی۔ زہر میں بجھی تلوار کے وار کی وجہ سے مولا علی 21 رمضان کو شہید ہو گئے۔سر پر ضربت لگا کر زخمی کرنے والے ابن ملجم کے ساتھ مولا علی کا سلوک حقوق انسانی اور انسانی ہمدردی کا اعلی نمونہ ہے۔

مولا علی نے وہ دودھ جو انکے لئے لایا گیا تھا ابن ملجم کو پلادیا۔ اسکے بندھے ہوئے ہاتھوں کو کھلوا دیا تھا۔ انہوں نے یہ وصیت کی تھی کہ اگر وہ زندہ رہے تھے ابن ملجم کی سزا کا فیصلہ وہ خود کریں گے اور اگر وہ زندہ نہ رہے تو اسکو سزا کے طور پر تلوار کا ایک ہی وار لگایا جائے کیونکہ اس نے بھی انکے اوپر تلوار کا ایک ہی وار کیا تھا۔حالت نماز میں مولا علی پر وار کرکے انکے دشمنوں نے یہ ثابت کیا کہ وہ مولا علی کو میدان جنگ میں شکست نہیں دے سکتے۔

Related posts

غزہ پٹی پر اسرائیلی فضائی حملہ۔21 فلسطینی ہلاک۔

qaumikhabrein

قرآن کی توہین پر اسلام کے پرستاروں کا برملاکا غصہ ضروری۔مولانا حیدر عباس رضوی

qaumikhabrein

امام موسیٰ کاظم ع کے 14 برس قید میں گزرے۔

qaumikhabrein

Leave a Comment