مہاراشٹر کے سابق وزیر محصول اور بی جے پی رکن اسمبلی سریش دھس پر لینڈ مافیاؤں کے ساتھ سازباز کرکے ایک ہزار کروڑ کی وقف اور انعامی زمینات کا گھوٹالہ کرنے کا الزام عائد کیا گیا، شکایت کنندگان نے اس معاملے میں اقلیتی وزیر نواب ملک اور وزیر محصول بالا صاحب تھورات کے علاوہ اینٹی کرپشن بیورو میں بھی درج کرائی ہے ۔ شکایت کنندہ رام کھاڑے اور شیخ عبدالغنی کا الزام ہیکہ دو سو ایکڑ زمین کی بندر بانٹ کا گھوٹالہ لاک ڈاؤن کے دوران اس وقت کیا گیا جب سریش دھس ریاستی وزیر تھے.
شکایت کنندگان کے مطابق بی جے پی لیڈر نے اپنے سیاسی اثر ورسوخ کا ناجائز استعمال کرکے تین وقف جائیدادیں اور سات مندروں اور مٹھوں سے ملحق جائیدادوں کی بندر بانٹ کی۔ شیخ عبدالغنی کا کہنا ہیکہ اس معاملے میں سرکاری اہلکار اور تمام طبقات کے مفاد پرست لینڈ مافیاشامل ہیں جن کی سرپرستی بی جے پی لیڈر کررہا تھا ۔یہ گروہ منظم طریقے سے جعلی دستاویزات کی مدد سے انعامی زمینات اور وقف کی جائیدادوں پر قبضے کرکے انھیں فروخت کررہا تھا ، شکایت کردہ رام کھاڑے کا الزام ہیکہ یہ تقریباً ایک ہزار کروڑ کا گھوٹالہ ہے اگر صحیح رخ پر جانچ ہوئی تو ایک بڑا ریکیٹ سامنے آسکتا ہے ۔
مہاراشٹر کے بیڑ ضلع میں وقف بور ڈ کی جائیداد پر سیاسی لیڈروں اور سرکاری اہلکاروں کی کی ملی بھگت سے سینکڑوں ایکڑ زمین ہتھیانے کا یہ دوسرا معاملہ سامنے آیا ہے ۔ اس سے پہلے شہنشاہ ولی درگاہ کی تین سو تریاسی ایکڑ زمین کے معاملے میں ایک سیاسی لیڈر کے خلاف شکنجہ کسا گیا۔ بی جے پی لیڈر سریش دھس کے خلاف اس سے پہلے بھی جبری قبضوں کے معاملے درج ہوچکے ہیں ۔