ریاست مہاراشٹرا میں ضلع پریشد، نگر پریشد، مہاپالیکا اسکولوں میں شکشن سیوک بھرتی پوترا پورٹل آن لائن سسٹم کی مدد سے کرنے کا فیصلہ ریاستی حکومت نے 23 جون 2017 میں لیا تھا، اس فیصلے کے مطابق پوترا پورٹل شکشن سیوک بھرتی کے لیے ضروری ٹی۔اے۔آئی۔ٹی امتحان ریاست میں 22 فروری 2023 سے 3 مارچ 2023 کے درمیان آئی۔بی۔پی۔ایس کمپنی کی مدد سے منعقد کیا گیا تھا، اس امتحان کے نتیجہ 24 مارچ 2023 کو ایم-ایس-سی-ای پونے کی جانب سے ظاہر کیا گیا ہے، ٹی۔اے۔آئی۔ٹی امتحان کے نتائج کے بعد شکشن سیوک بھرتی کے لیے پوترا پورٹل پر رجسٹریشن کرنا لازمی ہوتا ہے۔
اسی ضمن میں 2017 سے ٹیچر بھرتی کے لئے کوشش کرنے والی تنظیم اکھل بھارتیہ اُردو شکشک سنگھ11138 کے ریاستی جنرل سکریٹری ساجد نثار احمد کی رہنمائی میں تنظیم کے وفد نے ریاست میں اساتذہ کی بھرتی کے عمل کے لیے ریاستی ایجوکیشن کمشنر محترم سورج مانڈھرے صاحب سے دو مرتبہ ملاقات کی۔ اکھل بھارتیہ اُردو شکشک سنگھ کے ساجد نثار احمد نے بتایا کہ “تنظیم کی جانب سے ریاست کے ایجوکیشن کمشنر محترم سورج مانڈھرے صاحب سے ملاقات کرکے شیکشن سیوک بھرتی کی کارروائی کے لیے ریاست کے تمام ٹی۔اے۔آئی۔ٹی طلباء و طالبات کو پوترا پورٹل پر رجسٹریشن کی سہولت جلد سے جلد فراہم کی جائے، ایسا مطالبہ کیا گیا ہیں، اس موضوع پر ایجوکیشن کمشنر صاحب نے کہا کہ ریاست میں طلباء کے آدھار کی بنیاد پر سنچ مانتا كا کام بڑی سطح پر چل رہا ہے، جو ٹیچر بھرتی کے لیے اشد ضروری ہے، جس کی وجہ سے پوترا پورٹل پر رجسٹریشن کی سہولت میں تاخیر ہورہی ہے، اُنہونے یہ یقین دلایا کہ وہ جلد ہی پوترا پورٹل پر رجسٹریشن کی سہولت شروع کرنے کے لیے احکام جاری کرے گے۔”اسی کے ساتھ اُردو میڈیم ڈی-ایڈ بی-ایڈ طلباء و طالبات کے لیے ریاست میں تمام شکشن سیوک کی خالی آسامیاں بھری جائے، ان میں کسی بھی قسم کی کٹوتی نہ کی جائے، ریاست میں سو فیصد یا کم سے کم 3000 آسامیوں کا اشتہار پوترا پورٹل پر دیا جائے اس طرح کا مطالبہ بھی تنظیم کی جانب سے کیا گیا، جس پر ایجوکیشن کمشنر محترم سورج مانڈھرے نے باریکی سے دھیان دیتے ہوئے اس مطالبہ کو دیکھتے ہوئے فوری طور پر حکومت کو پرپوزل بھیجا، اور اس ضمن میں اُنہو ں نے بتایا کے اُردو میڈیم ڈی-ایڈ بی-ایڈ طلباء و طالبات کے شیکشن سیوک بھرتی میں آنے والے تمام مسائل کو دور کرنے کوترجیح دی جائےگی ۔
اس موقع پر اکھل بھارتیہ اُردو شکشک سنگھ کے ریاستی جنرل سکریٹری ساجد نثار احمد، ساجد ابراہیم،عارف منیار،زبیر ہپرگی،زبیر انصاری تنظیم کے وفد میں موجود تھے۔۔