ہاراشٹر کرناٹک سرحد ی تنازعہ ایک بار پھر کشیدگی کا سبب بن رہا ہے ۔مہاراشٹر کے اورنگ آباد میں سینٹرل بس اسٹینڈ پر کرناٹک ڈ پو کی بسوں پر کالک پوتی گئی اور جئے مہاراشٹر کے نعرے تحریر کیے گئے ۔شیوسینا کی یوتھ ونگ کے ضلع صدر ہنومان شندے کی قیادت میں ہنگامہ کیا گیا۔ مشتعل ہجوم نے مہاراشٹر کی شندے حکومت اور نائب وزیر اعلی دیویندر فڑنویس کے خلاف زور دار نعرے بازی کی۔ مہاراشٹر کرناٹک سرحد پر واقع بیلگاؤں کا تنازعہ مہاراشٹر کی تشکیل کے وقت سن ا انیس سو ساٹھ سے جاری ہے۔
قابل ذکر بات یہ ہیکہ دونوں ریاستوں کے حکمرانوں نے سرحدی علاقوں اور وہاں بسنے والے لوگوں کے مسائل پر کبھی توجہ نہیں دی ۔ادھر مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ شندے اور کرناٹک کے وزیر اعلیٰ بومئی ایک انچ زمین دینے کو تیار نہیں ہیں۔یہ پہلا موقع ہے جب کرناٹک ، مہاراشٹر اور مرکز تینوں جگہ بی جے پی کی حکومت ہے لیکن بیلگاؤں کے معاملے میں دونوں وزرائے اعلیٰ کا سخت موقف مرکزی مودی سرکار کے لیے درد سر بننے والا ہے۔
۔ کرناٹک کے وزیر اعلی کے سخت موقف کے سبب اپوزیشن نے نائب وزیر اعلی فڑ نویس کو گھیرنا شروع کردیا ہے ۔ کرناٹک میں مہاراشٹر کی بسوں کی توڑ پھوڑ ہوئی تو مہاراشٹر کے مختلف شہروں میں کرناٹک کی بسوں پر سیاہی پوتی جارہی ہے۔شیوسینا ، این سی پی اور دیگر پارٹیوں نے حکومت کو گھیرنا شروع کردیا ہے۔ مہاراشٹر کے سرمائی اجلاس میں ہنگامہ ر دیکھنے کو مل سکتا ہے۔اس معاملے پر سپریم کورٹ جلد ہی سماعت کرنے والا ہے۔