لیبیا میں مشتعل مظاہرین مشرقی پارلیمنٹ کا دروازہ توڑ کر اندر داخل ہوگئے اور توڑ پھوڑ کی جب کہ عمارت کے کچھ حصے کو آگ لگا دی گئی۔ خبر رساں اداروں کے مطابق لیبیا میں مشتعل مظاہرین نے وزیراعظم ہونے کے دعویدار فتح بشاگا کے زیر استعمال مشرقی پارلیمنٹ پر دھاوا بول دیا تاہم حملے کے وقت عمارت مکمل طور پر خالی تھی۔ کئی ہفتوں سے مظاہرین خود ساختہ حکومت کو تحلیل کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔مشتعل ہجوم نے عمارت کے کچھ حصوں کو آگ بھی لگا دی۔ خیال رہے کہ اس وقت لیبیا میں دو حکومتیں ہیں ایک نگراں وزیراعظم عبدالحمید ہیں جو مغربی لیبیا کے شہر طرابلس میں مقیم ہیں۔ انھیں اقوام متحدہ نے تنازع کے حل اور نئے الیکشن کرانے تک نگراں وزیراعظم مقرر کیا تھا۔ دوسری جانب فتح بشاگا ہے جو مشرقی لیبیا میں مقیم ہیں اور اقوام متحدہ کے مقرر کردہ نگراں وزیراعظم کو تسلیم کرنے سے انکار کررہے ہیں۔ وہ طبرق شہر میں موجود پارلیمنٹ پر قابض ہیں۔
اس بدترین سیاسی کشمکش اور اقتدار کی رسہ کشی کے خلاف ملک کے مختلف شہروں میں خود ساختہ حکومت کو تحلیل کرنے کے لیے مظاہرے جاری ہیں. عالمی برادری اور اقوام متحدہ کی جانب سے مقرر کردہ نگراں وزیراعظم عبدالحمید نے تمام سیاسی جماعتوں سے اقتدار چھوڑ کر نئی حکومت کے قیام کے لیے انتخابی عمل شروع کرنےکی اپیل کی ہے۔