مغربی افریقی ملک لائبیریا کے دارالحکومت مونروویا میں عیسائیوں کی دعائیہ تقریب میں بھگدڑ مچنے سے کم از کم 29 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہو گئے۔ موصولہ رپورٹ کے مطابق یہ واقعہ جمعرات کو علی الصبح پیش آیا۔
پولیس ترجمان موسز کارٹر کے مطابق ہلاک شدگان کی تعداد میں مزید اضافے کا خدشہ ہے کیونکہ بہشتر زخمیوں کی حالت نازک ہے ۔ مرنے والوں میں بچے بھی شامل ہیں۔
واقعے کی تفصیلات ابھی تک منظر عام پر نہیں آ سکیں لیکن یہ بھگدڑ عیسائیوں کی دعائیہ تقریب کے دوران مچی جسے لائبیریا میں کروسیڈ(صلیبی جنگ) کہا جاتا ہے اور یہ ایک فٹبال کے میدان میں منعقد ہوتی ہے۔
اس طرح کی تقریبات میں لائبیریا میں عموماً ہزاروں افراد شرکت کرتے ہیں۔ ملک کی 50 لاکھ سے زائد آبادی عیسائی ہے۔
مقامی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق بھگدڑ اس وقت مچی جب ٹھگوں کے گروہ نے عبادت کرنے والوں پر چھروں اور تیز دھار ہتھیاروں سے حملہ کردیا۔
26 سالہ عینی شاہد ایمینوئیل نے بتایا کہ تقریب کے اختتام پر انہیں زوردار آوازیں سنائی دیں جس کے بعد انہوں نے کئی لوگوں کی لاشیں پڑی ہوئی دیکھیں۔