اسرائیلی حملے میں شہید ہوئے حزب اللہ کے سربراہ سید حسن نصر اللہ اور ہاشم سیف الدین کی تدفین کی تیاریاں شروع کردی گئی ہیں۔ حزب اللہ کی سیاسی کونسل کے صدر محمود قماطی نے جنگ بندی کے بعد پہلی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بتایا کہ شہدا کی تشیع جنازہ اور تدفین کا عمل مزاحمت کی پالیسی پر ریفرنڈم کی حیثیت رکھےگا۔
یادرہے کہ گزشتہ27 ستمبر کو حسن نصر اللہ لبنان کے علاقے دہیہ میں اسرائل کے ڈرون حملے میں شہید ہو گئے تھے۔ انکے ساتھ حزب اللہ کے کئی اعلیٰ لیڈر بھی شہید ہوئے تھے۔ اسرائل کے ساتھ شدید جنگ کے سبب شہیدوں کی تشیع جنازہ اور تدفین کے عمل کو موخر کردیا گیا تھا۔ حالانکہ اس طرح کی خبریں گردش میں تھیں کی حسن نصر اللہ کو لبنان میں کسی مقام پر دفن کردیا گیا ہے۔ یہ خبر بھی زور و شور کے ساتھ گردش میں تھی کہ حسن نصراللہ کو کربلا میں دفن کردیا گیا ہے۔
حسن نصر اللہ اور دیگر شہیدوں کی تدفین کے مقام اور وقت کے سلسلے میں میں حزب اللہ کی جانب سے ابھی کچھ نہیں بتایا گیا ہے لیکن اعلیٰ قیادت کی جانب سے یہ واضح کردیا گیا ہیکہ سید حسن نصر اللہ اور حزب اللہ کے دیگر شہیدوں کو لبنان سے باہر دفن نہیں کیا جائےگا۔