کسی تہوار یا کسی اور موقعے پر سڑکوں پر عارضی گیٹ لگانے کا رواج پرانا ہے۔ لیکن ملک میں اس وقت نفرت کا ایسا ماحول قائم کردیا گیا ہیکہ مسلمانوں سے متعلق کوئی بھی چیز شدت پسند ہندؤں کو برداشت نہیں ہو رہی ہے۔ شدت پسندوں کو نہ مسجدیں برداشت ہی نہ مسلم لڑکیوں کا حجاب۔ نہ مسلمانوں کا جمعہ کے روز مجبوری میں سڑک یا پارک میں نماز پڑھنا۔ اب تو حد یہ ہو گئی ہیکہ مسلمان اگر کسی موقع پر سڑک پر کوئی عارضی گیٹ بھی لگا دیتے ہیں تو ہندو شدت پسند عناصر کا خون کھول جاتا ہے.
ضلع پرتاپ گڑھ کے کنڈا علاقے کے ایک گاؤں میں محرم کے موقع پر مقامی مسلمانوں نے ایک گیٹ لگا لیا۔ مسجد کی شکل کے اس گیٹ پر کلمہ اور پنجتن کے نام لکھے ہوئے ہیں۔ مقامی بی جے پی ایم ایل اے راجہ اودے پرتاپ کو اس گیٹ سے سخت ناراضگی ہے۔ انہوں نے باقاعدہ ٹویٹ کرکے گیٹ کو ہٹائے جانے کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے ٹویٹ میں لکھا ہیکہ گیٹ کے نیچے سے ہندؤں کو گزرنا پڑ رہا ہے۔