qaumikhabrein
Image default
ٹرینڈنگسیاستقومی و عالمی خبریں

86 دن کی بھوک ہڑتال کے بعد اسرائیلی جیل میں خضر عدنان شہید

ایک اور فلسطینی قیدی نے اسرائلی جیل میں دم توڑ دیا۔ خضر عدنان اسرائیلی مظالم کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے 86 روز سے بھوک ہڑتال پر تھے۔ اسلامی جہاد تحریک اور دیگر فلسطینی مزاحمتی گروپوں نے خضر عدنان کی شہادت کے امکان کے بارے میں بارہا خبردار کیا تھا۔

صیہونی حکومت کی جیلوں کی تنظیم نے 86 دن کی مسلسل بھوک ہڑتال کے بعد قیدی خضر عدنان کی شہادت کی تصدیق کی ہے۔عبرانی زبان کے اخبار Yediot Ahronot نے دعویٰ کیا کہ جیل حکام نے محسوس کیا کہ عدنان قیدی اپنے خلوت خانے میں ہوش کھو بیٹھا ہے۔ اسے فوری طور پر اساو ہرویہ جیل منتقل کر دیا گیا جہاں اس نے آخری سانس لی۔

خضر عدنان اپنی بیٹیوں کے ساتھ

اسرائیلی حکومت کےاسیر عدنان اپنی غیر قانونی گرفتاری کے خلاف 86 روز سے بھوک ہڑتال پر تھے اور ان کی سنگین حالت کے باوجود صہیونی عدالت نے انہیں رہا کرنے سے انکار کر دیا تھا۔
اسلامی جہاد کے ترجمان طارق عزالدین نے گزشتہ روز بھی خبردار کیا تھا کہ خضر عدنان کی شہادت کی صورت میں تمام تر نتائج کی ذمہ داری صیہونی حکومت پر عائد ہوگی۔

44 سالہ خضر عدنان مغربی کنارے میں اسلامی جہاد کے رہنماؤں میں سے ایک تھا۔ انہیں گزشتہ فروری میں دہشت گرد تنظیم کیا رکن ہونے کا الزام لگا کرگرفتار کیا گیا تھا۔اسرائیلی جیلوں میں فلسطینی قیدیوں کے ذریعے بھوک ہڑتال کی شروعات خضر عدنان نے ہی کی تھی۔ خضر عدنان اب سے پہلے بھی آٹھ سال اسرائلی جیلو میں گزار چکے تھے۔اس وقت انہیں شمالی مغربی کنارے میں اسلامی جہاد کے خلاف اسرائیلی کریک ڈاؤن کے دوران گرفتار کیا گیا تھا۔حماس اور اسلامی جہاد نے اسرائیلی حکومت کو خضر عدنان کی شہادت کے انتقام کی دھمکی دی ہے۔


یہ بھی ملاحظہ کریں۔فلسطینی قیدیوں کا حال

Related posts

اتر پردیش اسمبلی انتخابات۔کیا کرے مسلمان۔

qaumikhabrein

میرٹھ۔۔انعامات کی تقسیم کے ساتھ تحت اللفظ عشرہ مجالس ختم

qaumikhabrein

نو شیر وان عادل کے قصر کے آثار باقی ہیں۔

qaumikhabrein

Leave a Comment