qaumikhabrein
Image default
ٹرینڈنگسیاستقومی و عالمی خبریں

عظیم فلسفی کارل مارکس نے نہایت غربت اور کسمپرسی کا وقت دیکھا

کارل مارکس کی عظمت کے لیے اتنا ہی کافی ہے کہ آج سے دو سو پانچ سال قبل پیدا ہونے والے اس جرمن فلاسفر پر آج بھی کتابیں لکھی جارہی ہیں۔اسکے نظریات انقلابات کا سبب بنے۔ مارکس دنیا کا شاید واحد انسان ہے جس نے اپنے نظریات کے ذریعے دنیا کو ہلا کر رکھ دیا۔ مارکس کی زندگی کی کہانی جتنی درد ناک ہے اتنی ہی دلچسپ اور امید افزا بھی ہے۔ پانچ مئی 1818 کو جرمنی میں پیدا ہونے والے مارکس نے قانون اور فلسفے کی تعلیم حاصل کی۔ اپنے انقلابی نظریات کی وجہ سے وطن بدر ہونا پڑا۔ غربت کا یہ عالم تھا کہ بیوی کے جہیز کے برتن اور اپنے گرم کپڑے بھی گروی رکھنے پڑے۔ سردیوں میں گرم کپڑے گروی رکھ کر خود گھر میں قید ہونا پڑا۔ غربت کی وجہ سے ہی اسکےچار بچے سن بلوغ تک پہنچنے سے پہلے ہی مر گئے۔ ایک بچہ جب پیدا ہونے والے دن ہی مر گیا تو مارکس کے پاس اتنے پیسے بھی نہیں تھے کہ اسے دفنا سکے۔

مارکس اور انگلز اپنی شریک حیات کے ساتھ

مارکس کی زندگی میں دو افراد بہت اہم تھے۔ ایک اس کی بیوی جینی اور دوسرا اس کا دوست فریڈرک اینگلز۔ جینی ایک امیر زادی تھی جس نے مارکس کی محبت میں ایک امیرزادے سے اپنی منگنی توڑ دی اور ساری زندگی مارکس کے ساتھ غربت، جلاوطنی اور کسمپرسی کو برداشت کیا۔ عظیم فلسفی فریڈرک اینگلز خود ایک بہت بڑے صنعت کار کا بیٹا تھا لیکن دولت کی مرکزیت کے خلاف اور مزدوروں کے حقوق کا حامی تھا۔ اینگلز نے مارکس کے ساتھ اپنی دوستی نبھا کر ایک مثال قائم کی۔ اگر اینگلز نہ ہوتا تو شاید مارکس وہ سب کچھ تخلیق نہ کر پاتا جو اس نے دنیا کو دیا۔ مارکس جیسے لوگ انسان نہیں بلکہ جن ہوتے ہیں جو نا مساعد حالات کے باوجود وہ کچھ کر جاتے ہیں کہ عقل دنگ رہ جاتی ہے۔ شاعر، ناول نگار، فلسفی، ماہر معاشیات،تاریخ داں، ماہر سماجیات، سیاسی نظریہ کار،صحافی، اور سیاسیات اور معاشیات کا تنقید نگار کارل مارکس ہی تھا جو دنیا میں سوشلسٹ انقلابوں کا سبب بنا۔

فریڈرک انگلز عمر کے آخری پڑاؤ پر

مارکس کا دور وہ دور تھا جب صنعتی انقلاب نے دنیا کو بدل کر رکھ دیا۔ صنعتکار مزدوروں کا استحصال کررہے تھے اور دولت صرف دس فیصد افراد کے ہاتھوں میں مرتکز ہو کر رہ گئی تھی۔ مارکس کی تعلیمات کو آج کے کامیاب جمہوری معاشروں نے اپنایا ہوا ہے ۔ مزدور کے حقوق، شہریوں کوتعلیم، صحت اور دوسری بنیادی سہولتوں کی مفت فراہمی داراصل سوشلسٹ نظام کے بنیادی نکات ہیں جو آج کے سرمایہ دارانہ معاشروں نے اپنی بقا کی خاطر اپنائے ہیں۔

ہمیں مارکس کو اس کے دور میں رکھ کر دیکھنا چاہیے کہ ہر دور کے معاشرتی تقاضے وقت کے ساتھ ساتھ بدلتے رہتے ہیں۔مارکس کا انتقال 14 مارچ 1883 کو لندن میں ہوا۔ مختلف ملکوں میں اسکے مجسمے نصب ہیں۔اسکی یاد میں مختلف ممالک میں ڈاک ٹکٹ جاری کئے گئے۔

Related posts

امام حسین کے انکار بیعت کو ہلکا کرنے کی سازش۔مولانا مشہدی

qaumikhabrein

کورونا کی دوا نقصان دہ ہے۔ دواساز کمپنی نے تسلیم کرلیا

qaumikhabrein

طالبان سے مقابلے کے لئے خاتون گورنر نے کھڑی کرلی فوج

qaumikhabrein

Leave a Comment