مسلمانوں کی اکثریت والےعلاقوں میں کرفیو نافذ ہے۔ہندؤوں کا نیا سال شروع ہونے کے موقع پر ہندو انتہا پسندوں نے بائک ریلی نکالی جسکے دوران نہایت اشتعال انگیز نعرے لگائے گئے۔ مسلمانوں کے گھروں اور دوکانوں پر حملے کئے گئے اورلوٹ مار کی گئی۔۔
۔ پولیس نے مسلمانوں کی مدد کرنے کے بجائے حسب روایت ہندوانتہاپسندوں کا ساتھ دیا۔
ہندوانتہاپسندوں کے تشدد سے 100 سے زائد مسلمان زخمی ہوگئے۔ کرولی میں ہندوانتہاپسندوں کے مسلمانوں پرحملوں اورمسلمانوں کی دکانوں میں لوٹ مار کے بعد کرفیونافذ کیا گیا تھا۔ بتایا جتا ہیکہ ایس پی نے بائک ریلی کی اجازت نہیں دی تھی اسکے باوجود ریلی نکالی گئی.
لیکن بلا اجازت ریلی نکالنے والوں کے خلاف کاروائی کرنے کے بجائے پولیس مسلمانوں کے گھروں پر حملے اور گھر جلائے جانے کے مناظر خاموش کھڑی دیکھتی رہی۔علاقے میں کرفیو نافز ہے۔ حالات نہایت کشیدہ ہیں۔ اور مسلم علاقوں میں خوف و ہراس کا ماحول ہے۔