برطانیہ میں مقیم ہندستانی عالم دین، خطیب اور مفسر قرآن علامہ عیقیل الغروی کو اس برس پاکستانی حکومت نے اپنا سرکاری مہمان بنایا ہے۔ علامہ عقیل الغروی کئی برس سے پاکستان میں محرم کے عشرہ اول میں مجالس عزا سے خطاب کر رہے ہیں لیکن اس بار حکومت نے انہیں سرکاری مہمان کا درجہ دیا ہے۔ کراچی پہونچنے پر ہوائی اڈے پر علامہ عقیل الغروی کا سندھ کے گورنر کامران خاں ٹسوری، دیگر سرکاری حکام اور ممتاز شیعوں نے استقبال کیا۔
پاکستان میں شیعوں پر مظالم ڈھائے جانے کی بڑی خونی تاریخ ہے۔ اس وقت بھی پارا چنار میں شیعوں کو افغانستان کی سرحد پار کرکے آنے والے دہشت گردوں نے منظم حملوں کا نشانہ بنا رکھا ہے۔ لیکن ملکی فوج پارا چنار کے شیعوں کی حفاظت کرنے میں کوئی دلچسپی نہیں دکھا رہی ہے۔
کراچی،پیشاور اور کوئٹہ جیسے علاقوں میں شیعوں کی زندگیاں ، انکے کاروبار اور انکی عبادت گاہیں محفوظ نہیں ہیں۔ ہزاروں شیعہ نوجوان لاپتہ ہیں۔انکی مسجدوں اور امام بارگاہوں پر حملے کئے جا چکے ہیں۔
برطانیہ میں مقیم ایک شیعہ عالم دین کو سرکاری مہمان کا درجہ دیکر پاکستانی حکومت دہشت گردوں کے حملوں سے پارا چنار کے شیعوں کی حفاظت میں ناکامی سے پیدا ہونے والے شیعہ عوام کے غصے کو سرد کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ ۔ کسی غیر ملکی شیعہ عالم دین کو سرکاری مہمان کا درجہ دینے سے بہتر یہ ہیکہ پاکستانی حکومت ملک کے شیعوں کو بھی پاکستان کا ایک با عزت شہری سمجھتے ہوئے انکی جان، مال، عزت اور آبرو کی حفاظت اور سلامتی کو یقینی بنائے۔