نامور صحافی اور لکھنؤ میں این ڈی ٹی وی کے ہیڈ کمال خاں کو لکھنؤ میں عیش باغ کربلا میں سپرد خاک کردیا گیا۔ کمال خاں کی نماز جنازہ مولانا کلب جواد نے پڑھائی۔ کمال خاں کا آج صبح حرکت قلب بند ہوجانے کے سبب انتقال ہو گیا تھا۔ کمال خاں کی تدفین میں بڑی تعداد میں صحافیوں اور زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والی شخصیات نے شرکت کی۔
انکی موت کی خبر پھیلتے ہی سیاسی لیڈروں کے انکے گھر پہونچنے کا سلسلہ شروع ہو گیا تھا۔ جونپور سے تعلق رکھنے والے کمال خان الیکٹرانک میڈیا میں اپنی منفرد پہچان رکھتے تھے۔ وہ این ڈی ٹی وی سے گزشتہ تیس برسوں سے وابستہ تھے۔
کمال خاں کے سوئم کی مجلس سولہ جنوری کو صبح ساڑھے دس بجے کربلا ملکہ جہاں عیش باغ لکھنؤ میں منعقد ہوگی۔ مجلس سے اے ایم یو کے اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر رضا عباس خطاب کریں گے۔
کمال خاں انیس سو ساٹھ میں جونپور کے حیدر حسین کے گھر میں پیدا ہوئے تھے۔کمال خاں کے پسماندگان میں اہلیہ روچی اور بیٹا امن شامل ہیں۔ کمال خاں کی صحافتی خدمات کا اعتراف کرتے ہوئے انہیں رام ناتھ گوینکا ایوارڈ اور گنیش شنکر ودارتھی ایوارڈ سے نوازا جا چکا تھا۔