جموں وکشمیر پیپلز جسٹس فرنٹ کی جانب سے ضلع بانڈی پورہ کے سمبل سوناواری کے ملپورہ میں قائم آستان سید غریب رحمۃ اللہ علیہ میں تصوف و عرفان محور امن و محبت یعنی (تصوف اور علم، امن اور محبت کا ستون) کے موضوع پر ایک روزہ سمینار منعقد ہوا۔ اس سیمینار کے انعقاد کرنے کامقصد کشمیر کے اس بھائی چارے کی یاد دلانا جو یہاں صدیوں سے چلا آرہاہے۔چونکہ کشمیر مختلف مذاہب کے درمیان آپسی بھائی چارے، مذہبی ہم آہنگی کے لیے جانا جاتاتھا اور جموں وکشمیر پیپلز جسٹس فرنٹ اسی بھائی چارے کو یہاں دوبارہ زندہ کرنے کے لئے کوشاں ہے۔
سمینارسے خطاب کرتے ہوئے پیپلز جسٹس فرنٹ کے چیئرمین آغا سید عباس رضوی نے کہاکہ ہم اس قسم کے سیمیناروں سے تصوف کے نظریہ کو زندہ کرنے اور بھائی چارے کو فروغ دینے کی امید کررہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ کشمیر میں صدیوں پرانا بھائی چارہ پھر سے زندہ ہوجائے۔ انہوں نے کہاکہ ان پروگراموں کے ذریعے سے نوجوان نسل میں امن اور بھائی چارے کا نظریہ پیش کرسکتے ہیں۔ تاکہ نوجوان نسل بھی اس بات سے واقف ہوجائے کہ فتنہ وفساد اور آپسی دشمنی کسی بھی قوم اور ملک کے لئے خطرناک ثابت ہوتی ہے۔ سمینار سے مختلف مقررین نے خطاب کیا۔
۔آغا سید شوکت مدنی نے کہاکہ آج کے اس پر فتن دور میں آپسی محبت کو زندہ کرناوقت کی اہم ضرورت ہے۔ بلگام بارہمولہ کےمولانا نثار حسین نے آپسی بھائی چارگیکی افادیت پر روشنی ڈالی۔مولانا محمد لطیف نے کشمیر میں اسی پرانے بھائی چارے کو زندہ کرنے پر زور دیا۔ سماجی کارکن و استاد ذیشان حسین،سوشل ایکٹیوسٹ محمد افضل میر ،آغا سید مبشر،صوفی گلوکار غلام محمد کھانڈے، جمو وکشمیر پیپلز جسٹس فرنٹ کے چیف ترجمان اعجاز مصطفیٰ کے علاؤہ دیگر شخصیات نے بھی اپنے تاثرات بیان کئے۔ مقررین نے زور دیاکہ نوجوان نسل کو اس بات سے روشناس کرایا جائے کہ ماضی کے صوفیائے کرام نے اپنے عمل سے ہمیں کیا سکھایا۔ مقریرین نے کہاکہ صوفی بزرگوں نے کس طرح اخوت اور پیارو محبت کا پیغام دیا جیسے شیخ العالم شیخ نور الدین ولی اور ان کے شاگردوں نے پیار ومحبت سکھایا۔ چونکہ شیخ نور الدین ولی لال دید (شیو مت کے سنت) کے ہم عصر تھےانہوں نے بین مذہبی بھائی چارے، محبت اور امن کا پرچار کیا۔
اس سمینار میں کافی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی ۔ سمینار کے اختتام پر جموں وکشمیر پیپلز جسٹس فرنٹ کی طرف سے بہترین اساتذہ کرام، نیٹ امتحان میں کامیابی سے ہمکنار ہونے والے طالب علموں اور جے کے پیپلز جسٹس فرنٹ کے لئے کام کرنے والے افراد کو اعزاز سے نوازا گیا۔