
جموں وکشمیر پیپلز جسٹس فرنٹ کے زیر اہتمام 6 فروری 2022 کو جموں کے سدرہ میں “یکجہتی ہو کاروان امن بھی”،کےعنوان پر سمینار ہوا۔ سیمینار کی صدارت پارٹی کے چیئرمین آغا سید عباس رضوی نے کی اور اس سیمینار میں زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد نے شرکت کی۔ مختلف سماجی اور سیاسی پس منظر سے تعلق رکھنے والے مقررین نے اتحاد، امن اور بھائی چارے کے حوالے سے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ مقررین نے تعلیم ،ثقافتی اور آپسی ہم آہنگی کے کردار پر زور دیا۔ اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے آغا سید عباس رضوی نے کہا کہ ہمیں اپنے بچوں کو ماں کی گود سے اچھی تعلیم سے آراستہ کرناچاہیے کیونکہ یہ بچے کی پہلی درسگاہ ہوتی ہے۔ ہمیں اپنے بچوں کو امن پسند ہونا سکھانا چاہیے۔ موجودہ سماجی منظر نامے پر بات کرتے ہوئے آغاعباس رضوی نے کہا کہ آج کے نوجوانوں کے لیے سب سے بڑا خطرہ منشیات کی لعنت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم دیکھتے ہیں کہ افغانستان میں کئی دہائیوں سے بچوں کو جدید تعلیم سے دور رکھا گیاہے اور اس سے انتہا پسند نظریہ اور طالبان اور دیگر دہشت گرد تنظیموں کا عروج ہوا، یہ سب کچھ پاکستان کے کہنے پر ہوا۔ تعلیم کے فقدان نے وہاں کی نسلیں تباہ کر دی تھیں۔جس سے پورے خطے کا امن اور اتحاد متاثر ہوا اور قوموں کی ترقی میں بھی رکاوٹ ہوئی۔

اس سیمینار سے سماجی کارکن محمد عمر نے بھی خطاب کیا۔ انہوں نے بھائی چارے اور امن کو پھیلانے میں اساتذہ کے کردار پر روشنی ڈالی۔
اس تقریب سے عبدالنعیم نے بھی خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھائی چارہ اور رواداری ترقی کی کنجی ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ بچوں کے ہاتھ میں بندوق اور منشیات نہیں قلم دینا چاہیے۔
عادل حسین نے سیاسی سرگرمیوں میں جہیز اور منشیات کی لت جیسی سماجی برائیوں کے خاتمے کے لیے تعلیم یافتہ افراد کے کردار پر روشنی ڈالی۔
جموں وکشمیر پیپلز جسٹس فرنٹ کے کوآرڈینیٹر آغا سید مبشر کاظمی نے بھی تقریب سے خطاب کیا انہوں نے کہا کہ مذہبی اسکالرز کو بھی جدید تعلیم کے کردار کو اجاگر کرنا چاہیے تاکہ امن و انصاف اور اتحاد کا ہدف حاصل کیا جا سکے۔اس موقع پر صحافیوں کی بڑی تعداد نے بھی شرکت کی۔(رپورٹ۔ حرہ فیضان۔کشمیر)