یروشلم میں امریکی سفارتخانہ کی تعمیر جس اراضی پر کرنے کا منصوبہ ہے وہ 1948 تک ایک فلسطینی خاندان کی نجی ملکیت تھی۔ جنگ کے بعد اسرائیل نے اس اراضی کو ضبط کرلیا تھا۔ زمین کے مالک رہے فلسطینی خاندان نے امریکہ اور اسرائیل سے اس اراضی پر عمارت تعمیر کے منصوبے سے باز رہنے کو کہا ہے۔اسرائیل کے ساتھ صلاح و مشورے سے امریکہ نے اس اراضی پر ایک بڑا سفارتی کامپلیکس بنانے کا منصوبہ تیار کیا ہے.
یہ اراضی جنوبی یروشلم میں ایلن بے کامپلیکس کے نام سے معروف ہے۔1948 سے قبل تک یہ اراضی حبیب قلیبو، ال خالدی اور ال خلیلی کے خاندان کی تھی جسکے دستاویز اہل خاندان کے پاس محفوظ ہیں۔ دستاویزات کے مطابق وہاں برطانیہ کا ملٹری اڈہ تھا ۔ ایلن بے بیرکس کے نام سے مشہور یہ اراضی برطانوی حکومت نے فلسطینی خاندان سےتیس لیرا فی دونم کے حساب سے کرایہ پر لی تھی۔ ایک دونم نو سو مربع میٹر کے برابر ہوتا ہے۔یہ اراضی مغربی یروشلم میں گرین لائن کے مغرب میں واقع ہے ۔ فلسطینیوں کی دیگر املاک کی طرح یہ ملکیت بھی Absentee پراپرٹی لا کے ذریعے 1950 میں اسرائیل کے قبضے میں چلی گئی تھی۔