۔دنیا کے انرجی کے ذخائر پر نظریں جمائے مکار صیہونیوں کا رخ اب لبنان کی جانب ہے. گذشتہ روز اسرائیلی تیل اور گیس نکالنے والا ڈرلنگ بحری جہاز لبنان اور غاصب صیہونی ریاست کے درمیان متنازعہ علاقے میں داخل ہو چکا ہے۔ اسرائیلیوں کی جانب سے سید حسن نصر اللہ کی دھمکی کے بعد اس جہاز کے لیے بہت زیادہ حفاظتی اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں.
سید حسن نصر اللہ نے کہا تھا کہ اگر تم نے ہمیں اپنے تیل اور گیس کے ذخائر نکالنے سے روکا تو ہم تمہیں بھی اس سے فائدہ نہیں اٹھانے دیں گے۔ اور دنیا کی کوئی کمپنی بھی تمہارے لیے یہ ذخائر قابل استعمال نہیں بنا سکے گی۔ صیہونیوں کی جانب سے حزب اللہ کے حملے کے ڈر سے اس جہاز میں جدید سینسر سیسٹم لگائے گئے ہیں، اور ڈیڑھ کلومیٹر کی حدود میں ہر قسم کی کشتی یا جہاز کے داخلے کو ممنوع قرار دیا ہوا ہے۔ لبنانی حدود میں داخل ہونے کے بعد لبنانیوں کی طرف سے شدید تقاضہ کیا جا رہا ہے کہ اسرائیل کی اس حرکت کا معقول جواب دیا جائے۔ اگر حزب اللہ کی جانب سےاس جہاز پر کسی قسم کی کاروائی انجام دی گئی تو مقبوضہ فلسطین کے بڑے حصے میں انرجی کا نظام درہم برہم ہو جائے گا۔ کیااسرائیل کی یہ حرکت حزب اللہ کے لیے بہترین ہدف ثابت ہو پائے گا؟