عصوم فلسطینیوں کو دہشت زدہ کرنے والے اسرائیلی اس وقت خود دہشت زدہ ہے۔ انکی اس دہشت کی وجہ مقبوضہ علاقوں کی جانب سے آنے والی لیزر لائٹ ہے۔ صیہونی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ لبنان سے کچھ نامعلوم افراد نے مقبوضہ علاقوں کی طرف لیزر لائٹس چمکائیں جس سے آباد کاروں میں خوف و ہراس پھیل گیا ہے۔یہونی میڈیا نے خبر دی ہے کہ اسرائیلی فوج کو مقبوضہ علاقوں کے شمال میں لبنان کی سرزمین سے ملحقہ قصبوں میں سے ایک سے مضبوط لیزر لائٹ نظر آنے کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔
“کان” چینل نے اطلاع دی ہے کہ مقبوضہ علاقوں کے شمال میں واقع صیہونی بستی “متولا” سے تقریباً 180 میٹر کے فاصلے پر لبنان میں عوام مذکورہ بستی کی سڑکوں، گھروں اور کاروں پر ایک مضبوط لیزر لائٹ چمکا رہے تھے ۔اس رپورٹ کے مطابق، ان لوگوں کو اس جگہ سے ہٹانے کے لیے، اسرائیلی فوج نے حال ہی میں اپنی سرچ لائٹس کو ان نامعلوم افراد کی طرف مرکوز کیا لیکن اس کارروائی سے بھی کوئی فائدہ نہیں ہوا اور اسرائیلی افواج کو یونیفل یعنی لبنان اور مقبوضہ فلسطین کی سرحد پر تعینات اقوام متحدہ کی امن فوج سے مدد مانگنی پڑی۔کان کا کہنا ہے کہ اگرچہ UNIFIL فورسز نے اس مسئلے کو حل کرنے کا وعدہ کیا لیکن لیزر لائٹ مسلسل چمک رہی تھی اور تل ابیب کی فوج کے پاس اس مسئلے کا کوئی حل نہیں ہے۔
اس صیہونی چینل نے مزید کہا کہ اس بات کے خدشات ہیں کہ اس لیزر کی تیز روشنی آنکھوں کو نقصان پہنچائے گی اور بستی کے مکینوں کو اندھا کر دے گی۔کان چینل نے دعویٰ کیا ہے کہ لیزر لائٹ چمکانے والےلوگ حزب اللہ لبنان سے وابستہ ہیں اور ان کا مقصد آباد کاروں کو دہشت زدہ کرنا ہے۔