غزہ میں اسرائیل اپنی ناکامی سے تلملا رہا ہے۔ 7 اکتوبر کے حملے کے جواب میں اسرائیل نے حماس کا خاتمہ کرنے کے نام پر جو دہشت گردی اور قتل و غارتگری کا برہنہ رقص شروع کیا تھا اسکی خبریں دنیا بھر میں پہونچ رہی ہیں۔ اس سے اسکا عالمی منظر نامہ پر خود کو مظلوم ثابت کرنے کا پروپگنڈہ خاک میں مل گیا ہے۔ آج دنیا بھر میں عوام کی اکثریت فلسطین کی حمایت میں کھڑی ہے۔اپنی ساکھ ملیا میٹ ہوتا دیکھ کر اسرائؕیل نے لبنان کے عالمی ٹیلی ویزن نیٹ ورک المیادین پر مغربی کنارے سمیت پورے خطے میں پابندی لگا دی ہے۔
المیادین نیٹ ورک ال جزیرہ کے سابق عملے نے مل کر شروع کیا ہے۔ المیادین نیٹ ورک پر اسرائیل نے اپنی سلامتی کو نقصان پہونچانے کا الزام لگا ہے۔ در اصل المیا دین غزہ جنگ میں اسرائیلی فوج کو حاصل ہونے والی ناکامی کو پیش کرتا ہے۔اسرائیلی وزیر شلومو کرہی نے اعلان کیا ہے کہ “میں نے المیادین کی انٹرنیٹ سائٹس کو بلاک کرنے کے پہلے حکم نامے پر دستخط کیے ہیں”،
یت لحم میں المیا دین دفتر کے ڈائریکٹر ناصر اللحم نے کہا: مقبوضہ مغربی کنارے میں نیوز نیٹ ورک کے دفاتر کو بند کر دیا جائے گا، اس کے آلات کو ضبط کر لیا جائے گا اور اس کے نامہ نگاروں کو ممنوع قرار دیا جائے گا۔
“ہم مجاز ہیں اور ہمارے پاس فلسطینی وزارت ٹیلی کام کا لائسنس ہے۔ نشریات پر پابندی اور دفاتر اور پروڈکشن کمپنیوں کو بند کرنے کا فیصلہ بلاشبہ ایک فوجی فیصلہ ہے […] اس وقت ہم فلسطینی اتھارٹی کی ہدایات کا انتظار کر رہے ہیں۔ مجھے کوئی توقع نہیں ہے کیونکہ ہم فوجی رول میں ہیں۔