عراق میں حالیہ پارلیمانی انتخابات کے نتائج کے خلاف پر زور احتجاج جاری ہے۔ بغداد میں یہ احتجاجی خونریز جھڑپ میں تبدیل ہوگیا۔ ہائی سیکورٹی زون میں احتجاجی سیکورٹی دستوں سے الجھ پڑے۔ پتھر بازی ہوئی اور گولیاں چلیں۔ تصادم میں دو افراد کے مرنے کی خبر ہے۔ جبکہ درجنوں افراد زخمی ہوئے ہیں۔
۔ ہلاکتوں کی سرکاری طور پر تصدیق نہیں ہوئی ہے۔ نتائج میں دھاندلی کا الزام لگاتے ہوئےلوگ دوبارہ گنتی کا مطالبہ کررہے ہیں۔ گرین زون میں احتجاجیوں کو منتشر کرنے کے لئے سیکورٹی دستوں نے اشک آور گیس چھوڑی اور ہوائی فائرنگ کی۔دس اکتوبر کو ہوئے انتخابات کے نتائج کے مطابق با اثر شیعہ لیڈر مقتدا صدر کی قیادت والے دھڑے کو 73 سیٹیں حاصل ہوئیں۔
اس طرح یہ دھڑا 329 رکنی ایوان میں سب سے بڑا گروپ بن گیا۔لیکشن کمیشن کو 1,300 سے زیادہ شکایتیں موصول ہو چکی ہیں جن میں زیادہ تر شیعہ گروہوں پر مشتمل پارٹی نے داخل کی ہیں۔کمیشن نے بیشتر شکایتوں کو ثبوت نہ ہونے کی بنیاد پر مسترد کردیا ہے۔ حتمی الیکشن نتائج کب تک جاری ہوں گے یہ ابھی تک واضح نہیں ہے۔ وقت سے قبل کرائے گئے انتخاب میں محض 41 فیصد ووٹ ڈالے گئے۔