نوشیروان عادل کاعدل بہت مشہور ہے۔ رسول اللہ کی ولادت اسی کے دور میں ہوئی تھی۔ کتابوں میں درج ہیکہ رسالت مآب کی ولادت کی تاریخ کو نوشیروان کے محل کی دیواروں میں دراڑیں پڑ گئی تھیں جو آج تک باقی ہیں۔نوشیروان کے قصر کے آثار عراق کے صوبہ دیالہ میں مدائن کے مقام پر موجود ہیں۔اس محل کو طاق کسریٰ کہا جاتا ہے۔
کتابوں میں درج ہیکہ رسول ص فرماتے تھے کہ میں نوشیروان عادل کے دور میں پیدا ہوا ۔ یہ نوشیرواں کے عدل کا ثمر تھا کہ اس کی پوتی جناب شہر بانو ع امام حسین ع کے عقد میں آئیں اور 9 اماموں کی ماں بنیں ۔ تاریخ بتاتی ہیکہ جس رات نوشیروان عادل کو گرفتار کرنے کے لیے فوجیں آئیں تو وہ قصر کے پچھلے دروازے سے جان بچا کر نکل گیا تھا جاتے وقت اس نے اپنے قصر کو مخاطب کرکے کہا کہ میں جا رہا ہوں لیکن میری نسل کا ایک فرد آکر اسے بسائے گا ۔ نوشیرواں کی بات اس روز حق ثابت ہوگی جب جناب شہر بانو ع کے پوتے اور زمانے کے امام حضرت حجت ع ظہور کریں گے۔ آپ کے قیام کے مقامات میں سے ایک مقام یہ قصر بھی ہوگا ۔مدائن پروجیکٹ کے تحت اس قصر کو محفوظ رکھنے کی کوشش کی جارہی ہے۔