عراقی میڈیا کی اس خبر پر اگر یقین کیا جائے تو عراقی فوج کے کچھ بے ضمیر اور بے غیرت فوجی حکام کے سیاہ کرتوت سامنے آتے ہیں۔ رپورٹ ہے کہ ملک کے کچھ فوجی افسران کو امریکی اتحاد کے ہتھیاروں کو داعش کے ہاتھوں فروخت کرنے کے الزام میں گرفتار کر لیا گیا ہے۔رپورٹ کے مطابق عراقی ذرائع کا کہنا ہے کہ جمعرات کی شام ملک کے متعدد فوجی افسران کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
عراقی چینل العہد نے اس بارے میں رپورٹ دی ہے کہ عراقی فوج کی چھٹی بریگیڈ کے کمانڈر اور ملک کی فوج کے 13 اعلی افسران کو بغداد کے طارمیہ علاقے میں داعش کے ہاتھوں ہتھیار فروخت کرنے کے الزام میں گرفتار کر لیا گیا ہے۔
رشا ٹو ڈے نے بھی عراقی ذرائع کے حوالے سے رپورٹ دی ہے کہ عراقی فوجیوں کے سپرد کئے گئے عالمی اتحاد کے ہتھیاروں کی فروخت کا معاملہ عام ہونے کے بعد عراقی فوج کے تقریبا 10 افسران کی گرفتاری کا وارنٹ جاری کیاگیا تھا۔
مذکورہ ذریعے کا کہنا کہ فروخت کئے گئے ہتھیاروں میں ہلکے، بھاری اور متعدد قسم کے ہتھیار ہیں۔ ان افسران پر یہ الزام ہے کہ انہوں نے دہشت گرد مسلح گروہوں کو ہتھیار فروخت کئے ہیں۔
اس سے پہلے 23 دسمبر کو رشا ٹوڈے نے اپنی رپورٹ میں لکھا تھا کہ عراقی فوج کے ایک افسر کو عراقی فوجیوں کو امریکی اتحاد کے ہتھیار تحفے میں دینے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔ گرفتار شدہ عراقی فوجی افسران اعلیٰ رینک پر فائز تھے۔