
ایران نے ذوالجناح نامی سیٹلائٹ لانچر کا دوسری مرتبہ تجربہ کیا ہے۔ ایران کے سرکاری میڈیا نے ایران کی وزارت دفاع کے ترجمان کے حوالے سے بتایا ہیکہ سیٹلائٹ لانچر بیرو ن مدار میں ہدف کی جانب بھیجا گیا ہے۔ اس سے حاصل معلومات اور اعداد و شمار کوتیسری لانچنگ کے لئے استعمال کیا جائےگا۔سرکاری ٹیلی ویزن پر سیٹلائٹ لانچرس کی داغے جانے کی تصویریں جاری کی گئی ہیں۔ تجربہ کی کامیابی کے تعلق سے سرکاری طور پر ابھی کچھ نہیں کہا گیا ہے۔

حالیہ ہفتوں میں ایران کے فضائیات کے کئی ماہرین کی پر اسرار طریقے سے موت ہو چکی ہے۔ ذوالجناح سیٹلائٹ لانچر کی تیاری سے جڑے ماہر سائنسداں محمد عبدوس کا حال ہی میں پر اسرار طور سے انتقال ہوا تھا۔ذولجناح سے پہلے مارچ میں ایران نے نور دوئم سیٹلائٹ کو مدار میں بھیجا تھا۔ماہرین کا کہنا ہیکہ نور دوئم 500 کلو میٹر کی بلندی پر مدار میں چکر لگا رہا ہے۔ نور اول سیٹلائٹ 2020 میں لانچ کیا گیا تھا جو 425 کلو میٹر کی بلندی پر مدار میں گھوم رہا ہے۔

اس سیٹلائٹ لانچر کوامام حسین کے رہوار ذوالجناح کے نام سے منسوب کیا گیا ہے۔میدان کربلا میں ذوالجناح نے نہایت وفاداری کا ثبوت دیا تھا۔روایات کے مطابق امام حسین کی حفاظت کرتے ہوئے اس نے یزیدی فوج کے درجنوں سپاہیوں کو ہلاک کیا تھا۔امام حسین کے اہل حرم کو اسی نے امام حسین کی شہادت کی خبر دی تھی۔ بتایا جاتا ہیکہ امام کی شہادت کے بعد وہ نہر فرات کی جانب گیا تھا اور پھر نظر نہیں آیا۔محرم میں ذوالجناح کی شبیہ برامد کی جاتی ہےجسکا شیعہ عقیت مند بہت احترام کرتے ہیں۔