ایران نے ایک اور میزائل کا کامیاب تجربہ کے امریکہ اور فرانس میں کھل بلی مچا دی ہے۔
ایران نے خرمشہر بیلسٹک میزائل (خیبر) کی چوتھی نسل کی نقاب کشائی کر دی ہے۔ اس میزائل کی پہونچ 2000 کلومیٹر ہے اور یہ اپنے ساتھ 1500 کلوگرام وار ہیڈ لیجانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔۔
خرمشہر فیملی سے تعلق رکھنے والے نئے خیبر میزائل کی ایک خصوصیت یہ بھی ہیکہ یہ اسمارٹ وار ہیڈ ماحول سے باہر رہتے ہوئے راستہ بدل سکتا ہے اور خود کو ہدف کے مطابق ایڈجسٹ کر سکتا ہے۔ ایران کے میزائل تجربہ سے امریکہ کی بے چینی کا اندازہ امریکی محکمہ خارجہ کی جانب سے جاری فوری بیان سے لگایا جاسکتا ہے۔
امریکی محکمہ خارجہ کے نئے ترجمان میتھیو ملر نے کہا ہیکہ ہم ایران کی طرف سے بیلسٹک میزائلوں کی ترقی کو علاقائی اور بین الاقوامی سلامتی کے لیے سنگین خطرہ سمجھتے ھیں۔ ادھر فرانسیسی وزارت خارجہ کے ترجمان نے بھی ایران کی جانب سے خیبر میزائل کی رونمائی کی مذمت کی ہے۔فرانسیس کا کہنا ہیکہ ایران کے جوہری پروگرام میں مسلسل اضافے کے تناظر میں یہ سرگرمیاں زیادہ تشویشناک ہیں۔
امریکہ اور فرانس کے اظہر تشویش پر ایران نے تعجب ظاہر کیا ہے۔
ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان ناصر کنعانی نے کہا ہیکہ امریکہ اور فرانس نے صدام کی بعث حکومت کو فوجی جارحیت اور ایران کے شہروں اور بے گناہ لوگوں پر میزائل برسانے پر اکسایا اور انہیں مسلح کرنے میں اہم کردار ادا کیا اور یہی ممالک خطے میں اسلحہ برآمد کرنے والوں میں سرفہرست ہیں، تعجب کی بات ہے کہ آج وہ ایران کی ترقی، اقتدار اور دفاعی سسٹم پر تشویش کا اظہار کرتے ہیں۔حقیقت یہ ہیکہ امریکہ اور مغربی طاقتوں بے چینی ایک قسم کی کھسیاہٹ ہے کہ انکی پابندیوں کے باوجود ایران ہر شعبے میں ترقی کررہا ہے۔
یہ بھی ملاحظہ کیجئے۔۔۔ایران کی تیز رفتار ترقی