ایران میں دو الگ الگ وارداتوں میں ایک قصیدہ گو شاعر اور ایک مدرسے کے طالب علم کو ہلاک کردیا گیا۔ مشرقی آذر بائجان صوبے میں ملک کے معروف قصیدہ گو شاعر ہابیل آفاق آذر کو تبریز شہر میں گولی مار دی گئی۔ پولیس ذرائع کے مطابق ہابیل کو تبریز میں ایک چوراہے کے پاس گولی ماری گئی لیکن انکی لاش کسی دوسری جگہ پر ملی۔45 سالہ ہابیل آفاق کا شمار تبریز کے بہترین قصیدہ گو شعرا میں ہوتا ہے۔ ہابیل آفاق اپنا کلام پیش کرنے کے لئے ترکی اور آذر بائجان مدعو کئے جاتے تھے۔
ایک دوسرے واقعہ میں ایک مدرسہ کے 19 سالہ طالب علم صلاح الدین صلاحی کو کردستان میں اسکے گھر کے سانے ہلاک کردیا گیا۔ دونوں قتل واقعات کی جانچ کی جارہی ہے۔
گزشتہ ستمبر میں غیر ملکی طاقتوں کے اشارے پر بھڑکے فسادات کے بعد سے ایران میں مذہبی اسکالرز، علما اور عقیدت مندوں پر حملوں کے واقعات میں اضافہ ہو گیا ہے۔