عید غدیر کے پرمسرت موقع پر جہاں پوری دنیا کے مسلمان جشن مناتے ہیں وہیں اسلامی جمہوریہ ایران میں بھی عید غدیر انتہائی جوش و خروش سے منائی جاتی ہے۔آج ایران میں مذہبی جوش اور جزبے کے ساتھ عید غدیر کا جشن منایا جارہا ہے۔۔ اس وقت پورے ایران کو دلہن کی طرح سجایا گیاہے۔ دینی اور ثقافتی اجتماعات کا سلسلہ شروع ہو چکا ہے ۔یہ سلسلہ جمعہ کی رات گئے تک جاری رہے گا۔
اس موقع پر ایران کے دارالحکومت تہران کے امام حسین اسکوائر سے میدان آزادی تک 10 کلومیٹر طویل دسترخوان بچھایا گیا ہے۔ گزشتہ سال کی طرح اس سال بھی اس تقریب میں لاکھوں افراد شریک ہیں۔۔
مشہد اور قم المقدس میں بھی عید غدیر منانے کی تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں۔ عراق کے مقدس شہر نجف اشرف میں مقامی اور غیر ملکی زائرین کی بڑی تعداد اس عید کا جشن منانے کے لئے موجود ہے۔
عید غدیر اسلام کی سب سے عظیم ترین عید یعنی عید اکبر ہے۔ غدیر مکہ اور مدینہ کے درمیان ایک علاقہ ہے جہاں پیغمبر اسلام (ص) نے آخری حج سے واپسی کے دوران حضرت علی (ع) کو اپنا جانشین اور خلیفہ مقرر کیا تھا۔ سوا لاکھ سے زیادہ حاجی اس تاریخی واقعہ کے گواہ بنے تھے۔مولا علی کی ولایت کا اعلان کرتے ہوئے اسی روز رسول اللہ نے یہ مشہور و معروف حدیث بیان کی تھی۔ جسکا مطلب یہ ہیکہ جس جس کا میں مولا ہوں اس اس کے یہ علی مولا ہیں۔