
ایران مصنوعی ذہانت کو دفاعی شعبے میں استعمال کرنے والا ملک بن گیا ہے۔ حال ہی میں ایران بحریہ کو مصنوعی ذہانت سے لیس میزائلوں کا حامل بنایا گیا ہے۔ سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کی بحریہ کے کمانڈر ایڈمرل علی رضا تنگسیری نے سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کی بحریہ کو نئے ساز و سامان حوالے کئے جانے کی گیارہویں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بحریہ میں اسے کروز میزائل شامل کئے ہیں جومصنوعی ذہانت سے لیس ہیں۔

بحریہ کے کمانڈر ایڈمرل علی رضا تنگسیری نےکہا کہ خاص قسم کے اور نئے دفاعی ساز و سامان بحریہ کو دیئے جانے سے، بحری جنگ میں پاسداران انقلاب اسلامی کی بحریہ کی غیر معمولی توانائی مزید بڑھ جائے گی۔ انہوں نے بتایا کہ ملکی بحریہ کو میزائل، ڈرون اور دفاع کے شعبے سے تعلق رکھنے والے خاص قسم کے ساز وسامان دیئے گئے ہيں۔

نئے کروز میزائل زيادہ دور تک مار کر سکتے ہيں اور انہيں فائر کے لئے جلدی تیار کیا جا سکتا ہے ۔ اس کے علاوہ یہ نئے میزائل مختلف رکاوٹوں کے پيچھے سے فائر کئے جا سکتے ہيں اور فائر کرنے کے بعد بھی ان کا نشانہ بدلا جا سکتا ہے اور یہ میزائل مصنوعی ذہانت سے بھی لیس ہيں۔جنرل تنگسیری کہا کہ نئے ڈرون طیارے بھی ایسے ہیں جو زيادہ دیر تک پرواز کر سکتے ہيں اور بحری اہداف کو زيادہ باریکی سے تباہ کرنے کی صلاحیت رکھتے ہيں۔