شہر اندور کے مشہور ادارہ طیبہ کالج آف انٹیگریٹڈ اسٹڈیز میں بڑے ہی تزک واحتشام کے ساتھ تیسرا جشن دستار علم وفضل منایا گیا۔ اس تقریب میں جملہ 8 طلبہ کو عصریات میں گریجویشن اور دینیات میں عالم کورس مکمل کرنے پر مفتی اعظم مالوہ مفتی محمد نور الحق نوری کے ہاتھوں سے دستار علم وفضل سے نوازا گیا۔ مفتی محمد نور الحق نوری نے فارغین کو نصیحت کرتے ہوئے فرمایا کہ آپ کے سروں پر یہ دستار اس لیے باندھی گئی ہے تاکہ اب آپ ذمہ دار بن جائیں، قوم و ملت کے عروج و ترقی کے لیے غور و فکر کرنا شروع کردیں۔ انھوں نے کہا کہ اپنے ادارے سے ہمیشہ جڑے رہیں؛ کیوں کہ جب پھول اپنے درخت سے الگ ہوجاتا ہے تو اس کی قدر و قیمت کم ہو جاتی ہے۔
اس پروگرام کا افتتاح تلاوت کلام پاک سے ہوا جب کہ طیبہ کالج کے طلبہ نے عربی نشیدے اور نعتیں پڑھیں. کالج کے ڈائریکٹر استاد ابو بکر صدیق نورانی نےچادر پوشی اور مومینٹو پیش کرکےتمام مہمانوں کا استقبال کیا اور ادارے کے قیام کا مقصد بیان کرتے ہوئے کہا کہ اس ادارے کی بنیاد اس لیے رکھی گئی ہے تاکہ قوم مسلم کے بچوں کو ایک ساتھ ایک ہی چھت کے نیچے عالم بنانے کے ساتھ ساتھ گریجویٹیڈ بھی بنایا جائے۔
یاد رہے کہ طیبہ کالج اپنی نوعیت کا منفرد المثال ادارہ ہے، جہاں طلبہ کو پورے 8 سال میں گریجویشن کرانے کے ساتھ ساتھ مکمل عالم کورس بھی کرایا جاتا ہے۔