پریس کی آزادی کے معاملے میں ہمارے ملک کا مقام لگاتار نیچے گرتا جارہا ہے۔ دنیا بھر کے میڈیا کی صورتحال پر نظر رکھنے والے عالمی ادارے رپورٹرز وداؤٹ بارڈرز(RSF) کی تازہ ترین رپورٹ کے مطابق پریس کی آزادی کے معاملے میں 180 ملکوں کی فہرست میں ہندستان 161 ویں نمبر پر پہونچ گیا ہے۔ پریس کی آزادی کے معاملے میں ہمسایہ ملک پاکستان ہندستان کی نسبت قدرے بہترپوزیشن پر ہے۔ تازہ فہرست میں پاکستان 150 ویں نمبر پر ہے جبکہ 2022 میں پاکستان 157 ویں مقام پر تھا اور ہندستان 150 ویں نمبر پر تھا لیکن 2023 کی درجہ بندی میں ہندستان مزید گر کر 161 ویں مقام پر پہونچ گیا ہے۔
حتیٰ کہ سری لنکا نے بھی بہتری کا مظاہرہ کیا ہے۔2022 میں اسکا نمبر 146 تھا لیکن تازہ فہرست میں وہ 135 ویں مقام پر آگیا ہے۔
پریس کی آزادی کے معاملے میں ناروے، آئر لینڈ اور ڈنمارک ابتدائی تین درجوں پر ہیں جبکہ ویتنام، چین اور شمالی کوریا آخری تین مقامات پر قابض ہیں۔
RSF کی نظر میں پریس کی آزادی کا مطلب یہ ہیکہ صحافی انفرادی اور اجتماعی طریقے سے خبروں کو منتخب کرنے، پیش کرنے اور عوام کے درمیان تشہیر کرنے میں آزاد ہیں۔ انکو اپنے اس کام میں سیاسی، معاشی،قانونی اور سماجی طور سے کسی قسم کی مداخلت اور دباؤ کا سامنا نہیں کرنا پڑتا۔ صحافیوں کو جسمانی اور ذہنی طور سے سلامتی کا احساس رہتا ہے۔
پریس کی آزادی کے معاملے میں ملک کی ابتر حالت پر پریس کلب آف انڈیا،ویمنز پریس کورپس اور پریس ایسو سی ایشن نے تشویش ظاہر کی ہے۔