یہ اپنی نوعیت کا پہلا اور آخری واقعہ ہے کہ کسی ذاکر اہل بیت کی نماز جنازہ خود امام رضا علیہ السلام نے پڑھائی۔اس خوش نصیب ذاکر کی قبر پاکسان کے صوبہ پنجاب کے ضلع سرگودھا کے ایک دیہات میں موجود ہے۔اس خوش نصیب ذاکر کا نام غلام حسین ہے جو غمگین پھٹان کے نام سے مشہورہیں۔
اس ذاکر اہل بیت کے متعلق بتایا جاتا ہے کہ انہوں نے تقریبا” تیس سال ذاکری کی اور وہ ہر مجلس میں امام علی رضا ع کا ذکر کیا کرتے تھے۔ جب انکی وفات کا وقت قریب آیا تو انہوں نے وصیت کی کہ انکا جنازہ تیار کرکے رکھ دیا جائے اور کوئی نماز جنازہ نہ پڑھے کیونکہ مشہد سے میرے مولا امام علی رضا ع خود آکر میری نماز جنازہ پڑھائیں گے
۔ ذاکر غلام حسین کی وصیت کے مطابق وفات کے بعد انکا جنازہ تیار کرکے ایک جگہ رکھ دیا گیا۔وہاں اس وقت سیکڑوں لوگ جمع تھے۔ اتنے میں زور کی اندھی چلی ایک طرف سے لوگوں نے دیکھا کہ ایک نورانی چہرے والی شخصیت گھوڑے پر سوار ہو کر آرہی ہے ۔اس شخصیت کے چہرے پرجلال اور رعب اتنا تھا کہ کسی کی جرات نہیں ہوئی کہ پوچھ سکے کہ آپ کون ہیں۔ اس نورانی شخصیت نے ذاکر غلام حسین کی نماز جنازہ پڑھائی۔
نماز جنازہ کے بعد ایک بزرگ سید نے ہاتھ جوڑ کر کہا کہ آپ اپنا تعارف کرا دیں کہ آپ کون ہیں جواب میں اس نورانی شخصیت نے کہا میں امام علی رضا ع ہوں میرا یہ ذاکر میرا ذکر کرتا تھا اب یہ فوت ہوا تو میں خود اسکا نماز جنازہ پڑھنے آیا ہوں۔ یہ واقعہ ساٹھ کی دہائی کا ہے۔ غلام حسین عرف غمگین پٹھان کی قبرپنجاب میں تحصیل بھلوال ڈسٹرکٹ سرگودھا کے طرطی پور بھیرہ ٹول پلازہ سے دو تین کلو میٹر کے فاصلے پر واقع دربار سخی ادھم سلطان شیرازی کے احاطہ میں آج بھی موجود ہے ۔ کیا آج ایسا کوئی ذاکر ،خطیب یا عالم دین موجود ہیکہ اس سے امام خوش ہوں۔