محنت کا کوئی متبادل نہیں ہے۔ اگر مقصد کو حاصل کرنے کے لئے محنت کی جائے تو یقینی طور پر محنت کامیاب ہوتی ہے۔ حیدر آباد کی ڈاکٹر ثانیہ خان ایسی خاتون ہیں جنہوں نے محنت کے بل پر ایک بڑی کامیابی حاصل کی اور اس کامیابی کی وجہ سے ریاست تلنگانہ میں شیعہ قوم کا سر فخر سے بلند ہو گیا۔ جی ہاں ثانیہ خان نے INI-CET امتحان میں شاندار کامیابی حاصل کی اور ملک گیر سطح پر17 واں رینک حاصل کیا۔ ثانیہ عثمانیہ میڈیکل کالج کی ایم بی بی ایس کے فائنل برس کی طالبہ ہیں۔
ثانیہ خاں کی یہ کامیابی کئی لحاظ سے اہم ہے۔ انہوں نے99.9 فیصد نمبر حاصل کئے اور وہ ریاست تلنگانہ کی پہلی ایسی خاتون ہیں جنہوں نے اپنی پہلی ہی کوشش میں سو کامیاب طلبا میں مقام حاصل کیا۔ ثانیہ خان کے والدین بھی ڈاکٹر جیسے باعزت پیشے سے وابستہ ہیں۔ ثانیہ خاں کے والد شبیر انیستھیسیا کے ماہر اور والدہ ڈاکٹر سیدہ کہکشاں زینب نسوانی امراض کی ماہر ہیں۔ ثاںیہ خاں کے والدین حیدر آباد کے معروف مجیسٹک اسپتال کے مالک ہیں۔ثانیہ خاں ہمیشہ سے ایک ذہین ظالبہ رہی ہیں۔ انہوں نے لٹل فلاور ہائی اسکول سے اسکولنگ مکمل کی۔ جہاں وہ اسکول لیڈر رہیں۔انٹر میڈیٹ کے پہلے برس میں انہوں نے نمبروں کے اعتبار سے ریاست میں ٹاپ کیا تھا۔NEET-UG کے2018 کے امتحان میں انہوں نے34 واں رینک حاصل کیا تھا۔ NEET-UG میں کامیابی کے بعد انہیں عثمانیہ میڈیکل کالج میں داخلہ ملا تھا۔ ایم بی بی ایس کے دوران بھی انہوں نے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔Anatomy اورPharmacology میں گولڈ میڈل حاصل کیا۔
انکے اندر انسانی ہمدردی کا جزبہ اس وقت ابھر کر آیا جب کورونا کے دور میں انہوں نے اپنے فیملی اسپتال مجیسٹک میں مریضوں کی خدمت کے لئے خود کو وقف کردیا تھا۔ثانیہ اپنی کامیابی کے لئے اپنے والدین کے تعاون کو ذمہ دار قرار دیتی ہیں جبکہ انکے والدین کہتے ہیں کہ ثانیہ نے اپنی محنت اور لگن کے بل بوتے پر یہ کامیابی حاصل کی ہے۔
INI-CET سال2024 امتحان کا نتیجہ گزشتہ19 مئی کو ظاہر ہوا۔ یہ امتحان MD، DM اورMch(Master of Chirurgiae) جیسے میڈیکل کورسیس میں داخلے کے لئے ایمس کے ذریعے ہر برس منعقد کیا جاتا ہے۔