شادی کے موقع پر امام حسین کے غم کی مجلس۔ سننے میں کچھ عجیب سا لگتا ہے لیکن ایسا ہوا شہر عزائے حسین اور شہر ولائے علی حیدر آباد میں۔ شہر کی معروف شخصیت آغا اکبر علی قزوینی نے اپنی بیٹی کی شادی کے موقع پر مجلس عزائے حسین برپا کی۔ مجلس سے خطاب کیا مولانا گلزار جعفری نے۔ مجلس عزا برپا ہوئی امام زین العابدین کی بارگاہ الاوہ سر طوق مبارک میں۔
آغا اکبر علی قزوینی کے گھر میں یہ پہلا موقع نہیں ہیکہ جب شادی کے مبارک موقع پر امام حسین کے غم میں صف ماتم بچھائی گئی ہو۔2016میں انہوں نے اپنی بڑی دختر کی شادی کے موقع پر بھی مجلس عزا کی اہتمام کیا تھا.
مجلس عزا سے خطاب کرتے ہوئے مولانا گلزار جعفری نے کہا کہ شاد ی کے موقع پر غیر شرعی اور بیجا رسومات سے کہیں زیادہ بہتر یہ ہیکہ اس قسم کی رسومات کو فروغ دیا جائے۔ مولانا گلزار جعفری نے امام زین العابدین کے اس واقعہ کاذکر کیا کہ جب بعد واقعہ کربلا ایک چاہنے والے نے امام سجادسے اپنے گھر میں ہونے والی شادی میں شرکت کی درخواست کی تھی۔ امام سجاد نے کہا تھا کہ کربلا کے بعد وہ کسی خوشی میں شامل نہیں ہوتے ہیں لیکن اگروہ انہیں اپنے گھر مدعو کرنا چاہتاہے تو اپنے گھر میں میرے بابا کی صف ماتم بچھادے۔ اور اس مرد مومن نے ایسا ہی کیا تھا اور امام سجاد اسکے گھر تشریف لیکر گئے تھے.
مولانا گلزار جعفری نے ملک کے موجودہ حالات کے تناظر میں کہا کہ آئمہ اطہار کے چاہنے والوں کے سامنے آئمہ کی سیرت عمل کرنے کے لئےموجود ہے ۔علی کے چاہنے والوں کو حالات کی سختی سے نا مایوس ہونا چاہئے او نہ گھبرانا چاہئے بلکہ سخت مشکل حالات میں آئمہ اطہار کے ذریعے اختیار کئے گئے طریقے پر عمل کرنا چاہئے۔ مولانا گلزار جعفری نے قوم کے نوجوانوں کو تلقین کی کہ حصول تعلیم کو اپنا نصب العین بنا لیں۔ تعلیم کے ذریعے ہی مسائل اور مشکلات کو حل کیا جاسکتا ہے۔