
چھے ماہ کے بعد ایک فلسطینی قیدی کی بھوک ہڑتال رنگ لائی اور آخرکار صیہونی ٹولے نے خلیل عواودہ کو رہا کرنے کے احکامات جاری کر دئے ۔۔ غاصب صیہونی ٹولے نے اس فلسطینی کو بلا جواز اور بغیر کسی مقدمے کے مہینوں سے جیل میں ڈال رکھا تھا۔ اسرائیلی انتظامیہ کی انہیں حرکتوں کے خلاف خلیل عوادہ نے بھوک ہپڑتال شروع کی تھی۔ ایک سو بیاسی دن کی بھوک ہڑتال کے نتیجے میں خلیل عوادہ کا وزن گھٹ کر محض چالیس کلو رہ گیا ہے اور اسکا بدن ہڈیو کے ڈھانچے میں تبدیل ہو کررہ گیا ہے۔

اسرائل کی عدالتوں نے اسکی رہائی کی اپیلوں کو ہر بار خارج کیا۔ اسرائیل پر حقوق انسانی کی عالمی تنظیموں کا خلیل کی رہائی کے سلسلے میں زبردست دباؤ تھا۔ فلسطین کے اندر بھی خلیل کی رہائی کے لئے مظاہرے ہوئے۔ خلیل نے جب اپنی رہائی کی خبر سنی تو پہلے شکر خدا ادا کیا اور اُس کے بعد چائے کے چند گھونٹ پئے۔