
ہندستانی ہاکی کے افسانوی کردار سید علی سبطین نقوی اب ہمارے درمیان نہیں ہیں۔وہ89 برس کی عمر میں اس دنیا سے کوش کر گئے۔ انکا انتقال دس نومبر کو عمان کے ایک اسپتال میں ہوا۔ وہ کئی روز تک اسپتال میں زیر علاج رہے۔ علی سبطین نقوی کو عمان میں ہی سپرد لحد کیا گیا۔ سبطین نقوی نے اپنی پوری عمر ہاکی کی خدمت میں صرف کردی۔ وہ ہاکی کے جادوگر میجر دھیان چند کے قریبی ساتھیوں میں تھے۔ سبطین نقوی ہندستان کی مردوں اور خواتین ہاکی ٹیموں کے کوچ رہے۔ انہوں نے عمان میں ہاکی کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کیا۔

۔1982 میں سبطین نقوی دو برس کے ڈیپوٹیشن پر مسقط گئے تھے لیکن انہوں نے وہاں 39 برس گزار دئے۔ سید علی سبطین نقوی کے لئے ہاکی اوڑھنا بچھونا تھی۔ سبطین نقوی مردوں کی قومی ہاکی ٹیم کے 1973 اور 1975 میں کوچ رہے اور خواتین ہاکی ٹیم کے1978 اور1979 میں کوچ رہے۔1982 میں عمان کی قومی ہاکی ٹیم کے کوچ رہے اور 1984 سے 2002 تک عمان اولمپک کمیٹی کے ٹیکنیکل ایڈوائزر رہے۔ وہ ہاکی سے کسی نہ کسی عنوان سے زندگی بھر جڑے رہے۔ وہ ایک پھرتیلے ہاکی کھلاڑی بھی تھے۔ انہوں نے ہاکی میچوں میں ریفری کا کردار بھی ادا کیا اور ہندستان کی قومی ٹیموں اور عمان کی قومی ٹیم کی کوچنگ بھی کی۔ لیکن افسوس کی بات ہیکہ ہندستانی ہاکی کی خدمت کرنے والے سید علی سبطین کے انتقال کی خبر نشر کرنے کی قومی میڈیا نے زحمت نہیں کی۔