qaumikhabrein
Image default
ٹرینڈنگسیاستقومی و عالمی خبریں

اقیدیوں کی رہائی کا غزہ میں جشن

47 روز کی جنگ کے بعد غزہ میں چار روزہ جنگ بندی نافز ہے۔ شرائط کے مطابق اسرائل اپنی جیلوں سے فلسطینی قیدیوں کو رہا کرہا ہے جبکہ حماس ان افراد کو رہا کررہا ہے جنہیں 7 اکتوبر کے حملے دوران اس نے اسرائل میں یرغمال بنایا تھا۔ حماس کو 50 یرغمالوں کو انٹر نیشنل ریڈ کراس کے حوالے کرنا ہے جبکہ بدلے میں اور اسرائل150 فلسطینی قیدیوں کو رہا کریگا۔

اسرائلی جیلوں سے رہا ہونے والوں میں وہ افراد و خواتین بھی شامل ہیں جنہیں معمولی نوعیت کے الزامات کے تحت دس دس برس پہلے حراست میں لیا گیا تھا۔ رہا شدہ فلسطینوں کا غزہ پہونچنے پر پر زور استقبال کیا گیا۔ بہت سے رہا شدگان نے غزہ پہونچ کر اللہ و اکبر کے نعروں کے ساتھ زمین کو بوسہ دیا اور سجدہ شکر ادا کیا۔

اسرائلی قید سے آزاد ہونے والوں میں مغربی کنارے کے فلسطینیوں کی تعداد زیادہ ہے۔ مغربی کنارے پر محمود عباس کی فتح پارٹی کی حکومت ہے۔ قیدیوں کا استقبال کرتے ہوئے مغربی کنارے میں حماس اور اسکے جنگجو دستے القسام گریگیڈ کے حق میں نعرے لگائے گئے۔
ملک سلیمان اسیر 9 سال کی اسیری کے بعد رہا ہوئی ۔ اس کی ماں نے اس کا استقبال کیا۔ ملک سلیمان کو 14 سال کی عمر میں پکڑا گیا تھا۔ فلسطینی عوام جس انداز سے رہا شدگان کا استقبال کرتے ہوئے جشن منا رہے ہیں اس سے محسوس ہی نہیں ہوتا کہ انہوں نے 47 روز تک اسرائیل کی تباہ کن بمباری کا سامنا کیا ہے۔ اسرائلی حملوں میں15 ہزار افراد مارے گے۔ مکان، اسپتال اسکول سب تباہ و برباد ہوگئے۔حملوں کے دوران غزہ کے عوام پانی، خوراک اور دواؤں تک سے محروم تھے۔

جنگ بندی کے دوران پہلی بار غزہ میں امدادی سامان سے بھرے ٹرک داخل ہوئے۔ اقوام متحدہ کی مختلف ایجنسیوں نے غزہ میں امداد کی تقسیم شروع کردی ہے۔

Related posts

امروہا میں جلد ہوگا تقی عابدی کی صدارت میں عالمی ادبی سیمنار

qaumikhabrein

سیکولر پارٹیوں کے ایجنڈے سے مسلمان غائب۔از سراج نقوی

qaumikhabrein

کربلا کا پیغام ظلم کے خلاف عملی احتجاج سے عبارت ہے۔مولانا فضل ممتاز

qaumikhabrein

Leave a Comment