qaumikhabrein
Image default
ٹرینڈنگقومی و عالمی خبریں

عرب حکمراں بے غیرتی کا لباس اتارنے کو تیار نہیں

ویمن ٹینس ایسوسی ایشن ٹورنامنٹ کی فاتح انس جابر نے انعامی رقم کا کچھ حصہ فلسطینیوں کے نام کرنے کا اعلان کیا ہے۔انس جابر غزہ میں فلسطیوں کے قتل عام کا ذکر کرتے ہوئے بے ساختہ رو پڑیں۔انس جابرکا کہنا تھا ٹورنامنٹ جیتنے کی خوشی ہے لیکن دنیا کی موجودہ کشیدہ صورتحال مجھے خوشی منانے سے روک رہی ہے، جب ننھے بچے مارے جا رہے ہیں تو میں کس طرح خوشی کا اظہار کروں۔انہوں نے میکسیکو میں ڈبلو ٹی اے فائنل جیتا ہے۔

تیونس کھلاڑی انس جابر

دنیا میں آج ہر وہ فرد جسکے پہلو میں درد مند دل ہے غزہ میں اسرائیلی مظالم کا شکار ہونے والی خواتین اور بچوں کی لئے اسکی آنکھیں نم ہیں لیکن عرب ملکوں کے بے حس اور بے غیرت حکمرانوں کے اندر اتنی اخلاقی جرئت نہیں ہے کہ اسرائیلی مظالم کے خلاف کوئی عملی اقدام کر سکیں۔ مصر، بحرین، اردن، متحدہ عرب امارات، سوڈان اور مراقش کے حکمران اسرائل کے ساتھ سفارتی رشتے قائم کئے ہوئےیٹھے ہیں ان کے کانوں میں فلسطینی زخمی بچوں اور خواتین کی آہیں اور کراہیں نہیں پہونچ رہی ہیں۔ انہیں اسرائیلی حملوں میں غزہ کے اسپتالوں، رہائشی عمارتوں اور اسکولوں کی مسماری کے مناظر نظر نہیں آرہے ہیں۔ وہ احتجاج میں اسرائیل سے سفارت توڑنے کی دھمکی تک نہیں دے رہے ہیں۔

مصری صدر السیسی غزہ سے ملنے والی رفح سرحد کھول کر لاکھوں مظلوم فلسطینیوں کی جان بچانے تک کو راضی نہیں ہے۔اور سعودی حکومت شکیرہ کی رقص و سرور کی محفلیں سجانے کی تیاری کر رہی ہے۔

انسانی جذبے نے مجبورہو کر ایک ٹینس کھلاڑی ستم رسیدہ فلسطینی بچوں کی مدد کرنے کو تیار ہے لیکن وہ عرب حکمراں جو عوام کی جان و مال کے نگہبان بنے بیٹھے ہیں اپنے فلسطینی بھائیوں کی مدد کرنے کو راضی نہیں ہیں۔ غزہ میں 7 اکتوبر کے بعد سے اسرائیلی بربریت کا برہنہ رقص ہورہا ہے۔ جسکےنتیجے میں اب تک دس ہزار 800 سے زائد فلسطینی شہید اور 23 ہزار سے زائد زخمی ہو چکے ہیں، صیہونی فوجیوں کی بمباری میں شہید اور زخمی ہونے والے فلسطینیوں میں آدھی سے زیادہ تعداد بچوں اور خواتین کی ہے۔

Related posts

 MIM ایم پی امتیاز جلیل میرا روڈ سے چناؤ لڑنے کے خواہاں

qaumikhabrein

یوکرین میں جراثیمی ہتھیار بنانے کے پروجیکٹ میں امریکی صدر کا بیٹا ملوث ۔

qaumikhabrein

اسرائیلی نے فلسطینی بھائیوں کو کار سے کچلا

qaumikhabrein

Leave a Comment