
A secret document from social media platform Facebook has revealed that the platform is being used dangerously and is not adhering to its announced policy. The debate is over whether Facebook is really failing to monitor content on the platform or ignoring hateful and misleading content for financial gain.

امریکی اخبار نے فیس بک کے خفیہ دستاویز کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا ہیکہ فیس بک ہندستان میں گمراہ کن خبروں، نفرت انگیز تقاریر اور تشدد پر جشن منانے والے مواد کو نہیں روک پا رہا ہے۔فیس بک کے ریسرچرز کا کہنا ہیکہ اس پلیٹ فارم پر مسلم دشمن جزبات، اشتعال انگیز اور گمراہ کن مواد سے بھرے پپیج اور گروپس بنے ہوئے ہیں۔ ایک رپورٹ کے مطابق فروری 2019 میں یہ دیکھنے کے لئے ایک اکاؤنٹ بنایا گیا تھا کہ کیرل میں رہنے والےایک شخص کے لئے سوشل میڈیا ویب سائٹ کیسی نظر آئےگی۔اس نے تین ہفتوں تک الگ الگ گروپس سے جڑنے،ویڈیو دیکھنے اور فیس بک پیجوں تک پہونچنے کے لئے صرف فیس بک کے الگورم سے ملے مشوروں پر کام کیا۔اسکا نتیجہ یہ ہوا کہ نفرت انگیز تقاریر،گمراہ کن خبروں اور تشدد پر خوشی منانے والے مواد کا سیلاب آگیا۔

۔ فیس بک پر حالیہ دنوں میں بار بار یہ الزام لگ رہا ہیکہ وہ اپنے اعلانیہ اصولوں کو نظر انداز کررہا ہے۔فیس بک کی ایک سابق ملازمہ فرانسس ہافن نے یہ الزام لگایا تھا کہ آمدنی کے لئے فیس بک نے انداز تحریر ہی ایسا تشکیل دیا ہیکہ تشدد اور نفرت پھیلانے والے مواد کو فروغ ملے۔ہافن کے مطابق فیس بک کو صارفین کی ذہنی کیفیت سے کوئی لینا دینا نہیں ہے وہ صرف آمدنی کو اہمیت دیتا ہے۔