امروہا سے تعلق رکھنے والے نوجوان حسن نقوی کو حال ہی میں ‘سال کے بہترین سرمایہ کاری مشیر’ کے انعام سے نواز گیا۔ موقع تھا دوبئی کے ایٹلانٹس میں منعقدہ انٹرنیشنل بزنس سمٹ اینڈ ایوارڈ 2022 کی تقریب کا۔ حسن نقوی سرمایہ کاری کے میدان میں عالمی شہرت رکھنے والی دوبئی کی ‘انزا انویسٹمنٹ کمپنی’ سے انویسٹمنٹ ڈائریکڑ کی حیثیت سے وابستہ ہیں۔ چند برس پہلے ہی انہوں نے یہ کمپنی جوائن کی تھی۔ لیکن بہت تیز رفتاری سے ترقی کرتے ہوئے اپنی محنت اور صلاحیت کے بل پر انویسٹمنٹ ڈائریکٹر کے عہدے تک پہونچ گئےاور انٹرنیشنل بزنس سمٹ اور ایوارڈ فنکشن میں بہترین انویسٹمنٹ ایڈوائزر کا انعام حاصل کرنے میں کامیاب ہو گئے۔
۔امروہا کے محلہ گزری کے محسن نقوی کے فرزند حسن نقوی کی جد و جہد اور ترقی کی کہانی بڑی عجیب و غریب ہے۔ وہ پیدا تو امروہا میں ہوئے تھے لیکن انکی تعلیم و تربیت لکھنؤ میں ہوئی جہاں انکے والد محسن نقوی محکمہ توانائی میں ملازم تھے۔ حسن نقوی کی ابتدائی تعلیم یونیٹی پبلک اسکول میں ہوئی۔انہوں نے 2007 میں شیعہ پی جی کالج سے کامرس میں گریجویشن کیا۔ روز گار کی تلاش میں وہ دہلی چلے گئے اور ایک کال سینٹر میں ملازمت کرنے لگے۔ انہوں نے وہاں ایک برس گزارا لیکن بہتر سے بہتر کی تلاش میں سرگرداں رہے۔ اتفاق سے انکی نظر اخبار کے ایک اشتہار پر پڑی جو دوبئی میں ‘بارکلیز بینک’ کی ایک پوسٹ کے سلسلے میں تھا۔ حالانکہ انہیں بینکنگ شعبہ کا کوئی تجربہ نہیں تھا اسکے باوجود وہ جوش میں انٹر ویو کے لئے پہونچ گئے۔ انٹر ویو کے لئے وہاں بہت سے لوگ موجود تھے جو سب اچھی تیاری کے ساتھ آئے تھے۔ حسن نقوی نے حاضر دماغی کا ثبوت دیتے ہوئے وہیں بیٹھے بیٹھے انٹر ویو کی تیاری اس انداز سے کی کہ پاس بیٹھے امیدواروں سے بینکنگ شعبہ کی بنیادی معلومات حاصل کرلی۔ انٹر ویو سے پہلے وہ بینکنگ شعبہ کے تعلق سے اچھی خاصی جانکاری حاصل کرچکے تھے۔ قسمت کی بات دیکھئے کہ انہیں دوسرے راؤنڈ کے انٹر ویو کے لئے منتخب کرلیا گیا۔ اسکے بعد تیسرا اور چوتھا راؤنڈٖ بھی انہوں نے عبور کرلیا۔
کچھ روز کے بعد انہیں اس دوست نے فون کیا جس سے انٹر ویو کے دوران ہی دوستی ہوئی تھی۔ ۔ اس نے بتایا کہ اسے ای میل کے ذریعے اطلاع ملی ہیکہ اسکا سلیکشن ہو گیا ہے اور اسے ویزا بھی مل گیا ہے۔ یہ سننے کے بعد حسن نقوی نے بھی اپنا ای میل اکاؤنٹ چیک کیا۔ اور یہ دیکھ کر انکی حیرت اور خوشی کی انتہا نہ رہی کہ انہیں بھی منتخب کرلیا گیا ہے اور دوبئی میں ‘بارکلیز بینک ‘ جوائن کرنے کے لئے ویزا بھی مل گیا ہے۔آخر کار وہ برطانیہ کے باوقار بینک کی دوبئی برانچ جوائن کرنے کے لئے دوبئی پہونچ گئے۔ بات 2008 کی ہے۔ بینک جوائن کرنے کے بعد انہوں نے مختلف حیثیتوں سے بینک میں کام کیا۔
۔اب سے چند برس پہلے حسن نقوی نے دوبئی کی ایک سرمایہ کاری کمپنی ‘انزا انویسٹ منٹ’ کو جوائن کیا اور کمپنی کی ترقی کے لئے جی توڑ محنت کی۔۔ اس سلسلے میں انہوں نے جرمنی اور اٹلی کا بھی دورہ کیا۔ اپنی لگن اور محنت کی بدولت وہ ترقی کرتے ہوئے آج کمپنی میں انویسٹمنٹ ڈائریکٹر کے عہدے پر فائز ہیں۔ اپنے احباب میں ‘شمو’ کے نام سے مشہور حسن نقوی نوجوان نسل کے لئے ایک ماڈل ہیں کہ کٹھن محنت کا پھل کامیابی کی صورت میں ضرور نکلتا ہے۔