ڈونگری میں حضرت عباس علمدار کے نام سے پہلے سے سڑک موجود ہے۔ اسی سڑک پر کھوجہ اثنا عشری جماعت کا دفتر بھی ہے۔ حضرت عباس اسٹریٹ پر کھوجہ جماعت کی جامع مسجد بھی ہےلیکن اب اس اسٹریٹ کی اہمیت میں اضافہ ہوگیا ہے۔ اس اسٹریٹ پر شہیدان کربلا کے نام سے منسوب گیٹ قائم کیا گیا ہے۔ اسے باب شہدائے کربلا کا نام دیا گیا ہے۔
یہ ملک کا ایسا پہلا گیٹ ہے جسے شہیدان کربلا کی یاد میں تعمیر کیا گیا ہے۔ ڈونگری میں قائم یہ گیٹ کربلا میں شہید ہونے والے نبی کے نواسے امام حسین اور انکے 72 ساتھیوں کو خراج عقیدت ہے۔ سن 680 میں عراق کے کربلا میں بنی امیہ کے بادشاہ یزید کی فوجوں نے امام حسین کو اس لئے شہید کردیا تھا کہ نبی کے نواسہ نے یزید کی بیعت سے انکار کردیا تھا۔ محرم کے دوران ڈونگری کی یہ اسٹریٹ ماتم کدے میں تبدیل ہو جاتی ہے۔
مقامی افراد شہیدان کربلا کی یاد میں گیٹ قائم کرنے کا کافی عرصہ سے مطالبہ کررہے تھے۔ مقامی رکن اسمبلی امین پٹیل نے28 فٹ اونچا اور 31.5 فٹ چوڑا یہ گیٹ تعمیر کرایا ہے۔ امین پٹیل کے کہنا ہیکہ یہ گیٹ علاقہ کی پہچان ہوگا۔ ہم ایک ایسی تعیر چاہتے تھے جو صدیوں تک باقی رہے اور ممبئی کے مذہبی سیاحتی نقشے پر ایک اہم مقام بن جائے۔ گزشتہ روز باب شہدائے کربلا کا افتتاح ہوا۔باب شہدائے کربلا پر متعدد خوبصوت علم نصب کئے گئے ہیں۔