قرآن کی بے حرمتی کے واقعات میں یکایک اضافہ ہو گیا ہے۔ قرآن کی بے حرمتی کا ارتکاب اظہار رائے کی آزادی کی آڑ میں کیا جارہا ہے۔ سویڈن اور ہالینڈ کے بعد ڈنمارک میں بھی مسلمانوں کی دل آزاری کرتے ہوئے قرآن کو نزر آتش کیا گیا۔خاص بات یہ ہیکہ ڈنمارک میں قرآن سوزی کی یہ حرکت پولیس کی اجازت اور اسکی نگرانی میں انجام دی گئی۔سویڈن کے بعد اسلام دشمن سیاستداں راسموس پالوڈن نے ڈنمارک میں قرآن کو ایک مسجد کے باہر نماز کے موقع پر نزر آتش کیا۔
ڈنمارک اور سویڈن کی دوہری شہریت رکھنے والے راسموس پالوڈن نے ڈنمارک میں ترکی کے سفارت خانے کے قریب ایک مسجد کے قریب مسلمانوں کی مقدس کتاب کو نذر آتش کیا۔راسموس انتہائی دائیں بازو کی جماعت کا سربراہ ہے۔راسموس نے قرآن سوزی کے لئے کوپن ہیگن ضلع کے ڈورتھی ویج علاقے کا انتخاب کیا۔اسلامک سوسائٹی کی مسجد کے عین سامنے اس نے نماز کے بعد مسجد سے نکلنے والے مسلمانوں کو دکھا کر قرآن سوزی کی۔ اس وقت اس نے ہیلمٹ پہن رکھا تھا اور پولیس اہلکار اسکو حلقے میں لئے ہوئے تھے۔
قرآن سوزی کو دیکھنے والے مسلمانوں نے نہایت ضبط و تحمل کا مظاہرہ کیا۔ چند مسلم نوجوان آگ بجھانے والے آلات لیکر آگے بڑھے لیکن پولیس نےانہیں روک دیا۔چالیس منٹ تک علاقے میں رکنے کے بعد راسموس پولیس کی نگرانی میں وہاں سے چلا گیا۔ راسموس نے اعلان کیا ہیکہ وہ وہ سویڈن کو نیٹو میں شامل کئے جانے تک ہر جمعہ کو قرآن سوزی کرتا رہےگا۔