qaumikhabrein
Image default
ٹرینڈنگقومی و عالمی خبریں

کورونا کی اب تک کی خطرناک ترین قسم سامنے آگئی، دنیا میں پھر ہلچل مچ گئی

2021 کے آخر میں کورونا وائرس کا اب تک کا خطرناک ترین ویرینٹ بھی سامنے آگیا ہے جس نے دنیا میں ایک بار پھر ہلچل مچادی ہے۔
کورونا وائرس کی یہ نئی قسم جنوبی افریقا کے ایک صوبے میں دریافت ہوئی ہے جس کے حوالے سے ماہرین کا کہنا ہے کہ اس میں اوریجنل کورونا وائرس کے مقابلے میں اس قدر تبدیلیاں رونما ہوچکی ہیں کہ کورونا کی اب تک بنائی جانے والی ویکسینز کی مؤثریت 40 فیصد تک کم ہوسکتی ہے۔ماہرین کا کہنا ہے کہ اس نئے ویرینٹ کا مشاہدہ کرنے کے بعد وہ حیران رہ گئے کیوں کہ انہوں نے اس سے قبل کورونا کی اتنی خطرناک قسم نہیں دیکھی۔

اِس وائرس کا نام کیا ھے؟
ابتدائی طور پر کورونا وائرس کے اس نئے ویرینٹ کو B.1.1.529 کا نام دیا گیا تھا تاہم بعد ازاں عالمی ادارہ صحت کی جانب سے اسے OMICRON کا نام دیا گیا۔ ماہرین کہتے ہیں کہ ویکسین شدہ افراد بھی اس سے متاثر ہوسکتے ہیں۔

اس وائرس کا گڑھ کہاں ہے؟
ابتدائی طور پر تو اس نئے ویرینٹ کے کیسز جنوبی افریقا کے ایک صوبے خاؤتنگ میں سامنے آئے ہیں، یہ جنوبی افریقا کا گنجان ترین صوبہ ہے اور اس کا پہلا کیس 22 نومبر کو رجسٹر ہوا۔

کیا یہ جنوبی افریقا سے باہر بھی جاچکا ہے؟
جی ہاں جب تک سائنسدانوں کو کورونا کی اس نئی قسم کا پتہ لگا یہ جنوبی افریقا سے باہر بھی نکل چکی ہے۔ اب تک کے اعداد و شمار کے مطابق اس ویرینٹ کے کیسز جنوبی افریقا کے علاوہ بوٹسوانا، ہانگ کانگ ، بیلجیم اور اسرائیل میں بھی سامنے آچکے ہیں جبکہ ممکن ہے کہ یہ دنیا کے اور ممالک میں بھی ہو اور اسے اب تک پہچانا نہ جاسکا ہو۔

نئے ویرینٹ کی علامات کیا ہوں گی؟
ماہرین کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس کے اس نئے ویرینٹ کی علامات تو کافی حد تک وہی ہیں جو اس سے قبل دیکھنے میں آئی ہیں یعنی بخار، کھانسی، تھکن، ذائقہ چلا جانا، سونگھنے کی حس کا ختم ہونا اور زیادہ سنگین حالت میں سانس لینے میں دشواری اور سینے میں تکلیف وغیرہ شامل ہیں۔ ماہرین کہتے ہیں کہ اس ویرینٹ کی علامات دیگر ویرینٹ سے زیادہ شدید ہوسکتی ہیں۔

اس ویرینٹ سے دنیا میں کیا تبدیلیاں رونما ہورہی ہیں؟
جنوبی افریقا میں سامنے آنے والے اس نئے ویرینٹ کے اثرات دنیا بھر میں نظر آنا شروع ہوگئے ہیں۔
ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ نئے ویرینٹ کےسبب دسمبر کے وسط تک دنیا میں کورونا کی چوتھی لہر سامنے آسکتی ہے۔
برطانیہ نے تو جنوبی افریقا ، لیسوتھو ، بوٹسوانا، نمیبیا، اسواتینی اور زمبابوے کو کورونا پابندیوں والی ریڈ لسٹ میں شامل کردیا ہے اور ان ممالک سے پروازوں کی آمد پر پابندی لگادی ہے۔ برطانیہ کا کہنا ہے کہ اب تک ان کے ملک میں کورونا کی نئی قسم کاکوئی کیس سامنے نہیں آیا۔

یورپی یونین نے بھی جنوبی افریقا اور خطے کے دیگر ممالک پر سفری پابندیاں عائد کرنے کی سفارش کردی ہے اور رکن ممالک سے کہا ہے کہ اسکریننگ سخت کردیں، جرمنی اور دیگر یورپی ممالک نے جنوبی افریقی خطے سے پروازوں کی آمد پر پابندی عائد کردی۔
امریکا نے بھی جنوبی افریقا سمیت 8 افریقی ممالک پر سفری پابندیاں عائد کرنے کا اعلان کردیا ہے۔
ادھر سعودی عرب نے بھی مذکورہ 6 ممالک پر سفری پابندیاں عائد کردی ہیں۔ اس کے علاوہ اسرائیل، جاپا ن ، سنگاپور نے بھی سفری پابندیوں کا اعلان کیا ہے۔
جنوبی افریقا نے ان پابندیوں پرشدید ناراضی ظاہر کی ہے۔(بشکریہ گلوبل نیوز)

Related posts

یہودی بھی مسجد اقصیٰ میں عبادت کرسکتے ہیں۔ اسرائیلی عدالت کے فیصلے سے مسلمان برہم۔

qaumikhabrein

مکار صیہونیوں کی نظر اب لبنان کے تیل پر۔ حزب اللہ ہوشیار

qaumikhabrein

آسٹریلیا کی وکٹورین پارلیمنٹ میں یوم حسین

qaumikhabrein

Leave a Comment