qaumikhabrein
Image default
ٹرینڈنگقومی و عالمی خبریں

مریم مرزا لائبرری مشن کے روح رواں مرزا عبدالقیوم ندوی کی تعلیمی خدمات کااعتراف۔برہان پور میں پیش کی گئی تہنیت

مدھیہ پردیش کے تاریخی شہر برہان پور کے ماڈل کلب میں التوحید ایجوکیشنل اینڈ ویلفیئر سوسائٹی اور دیگر متعدد فلاحی تنظیموں کی جانب سے تحریک کتب بینی عنوان سے ایک جلسہ ہوا۔ یہ جلسہ دراصل اورنگ آباد کے معروف سماجی جہدکار اور مریم مرزا محلہ لائبریری مشن کے روح رواں مرزا عبدالقیوم ندوی کے اعزاز میں منعقد ہوا۔ اس موقع پر برہان پور میں تعلیمی ، سماجی اور فلاحی سرگرمیوں سے وابستہ معتبر ہستیوں نے مرزا عبدالقیوم کی ندوی کے بچوں کی لائبرری مشن کی خوب ستائش کی اور اس بات پر حیرت کا اظہار کیا کہ کورونا وبا کے دوران لاک ڈاؤن کے باوجود ایک سال کے عرصے میں اورنگ آباد شہر میں چوبیس لائبرریوں کا قیام کیسے ممکن ہو۔دار السرور کے نام سے معروف برہان پور ترقی کے اس دور میں کیسے پچھڑ گیا اس بات کا بھی جائزہ لیا گیا ۔ اس موقع پر مرزا عبدالقیوم ندوی نے اپنے خطاب میں اس بات پر زور دیا کہ ماضی میں کیا ہوا اس بات پر ماتم کرنے کے بجائے مستقبل کی راہیں ہموار کرنی ہونگی ۔

مولانا ندوی نے پروگرام میں بچوں کی شرکت نہ ہونے پر حیرت کا اظہار کیا اور کہا کہ ہم ہر جگہ اپنے بچوں کو لیجاتےہیں لیکن جہاں ان کی ذہن سازی کا سامان ہوتا ہے ایسے پروگراموں سے بچوں کو دور رکھا جاتا ہے پھر بچوں سے یا نئی نسل سے یہ شکوہ کرنا کہ وہ تعلیم سے دور ہورہے ہیں نا مناسب ہے۔ ، مرزا عبدالقیوم ندوی نے بچوں کی لائبرری کی تحریک کی کامیابی کی وجوہات بیان کرتے ہوئے کہا کہ اس میں بہت کچھ نہیں کرنا ہے ، بس عزم کرنا ہے ، ریڈ اینڈ لیڈ فاؤنڈیشن کا مقصد گھر گھر کتاب پہنچانا ہے اور کتابیں اسی وقت گھروں میں پہنچے گی جب بچوں میں مطالعے کا ذوق پروان چڑھے گا۔ اپنے تجربات بیان کرتے ہوئے مولانا ندوی نے کہا کہ لاک ڈاؤن کے دوران ہماری دکان بھی بند تھی ، گھر میں پڑھنے لکھنے کا ماحول ہونے کی وجہ سے بیٹی کی سہیلیاں کتابیں مانگ کر لیجاتی تھیں ۔ بیٹی نے مجھ سے اس خواہش کا اظہار کیا کہ کیوں نہ محلے میں لائبریری قائم کردی جائے ۔ اس نے اس بات کا بھی عزم کیا کہ لائبریری کا ریکارڈ وہ خود رکھے گی۔ بس پھر کیا تھا ایک تین بائی پانچ فٹ کی الماری کا انتظام کیا گیا اور پہلی لائبریری قائم کردی گئی ۔ یہ اورنگ آباد شہر میں بچوں کی اولین لائبریری تھی جس کا افتتاح ایم پی فوزیہ تحسین خان کے ہاتھوں ہوا۔ اس لائبریری کی مقبولیت کااثریہ ہوا کہ شہر کے دیگر علاقوں میں بھی بچوں نے لائبریری قائم کرنے کا بیڑا اٹھایا۔ والدین نے مدد کی اور محض دس مہینوں میں چوبیس لائبریریاں قائم ہوگئیں ۔ مرزا عبدالقیوم کا کہنا تھا کہ بچوں کی لائبریری کےقیام پر مجموعی طور پرمحض دس ہزار روپئے خرچ ہوتے ہیں ۔ تین ہزار روپئے الماری کے لیے اور سات ہزار روپئے مالیت کی کتابیں ۔اس طرح بچوں کو ان کی پسند کی کتابیں مل جاتی ہیں ۔ ہم اپنی بستیوں میں اس کا نظم کرینگے تو ہماری نسل خود بہ خود کتابوں سے جڑے گی۔ بچوں میں مطالعے کا ذوق پروان چڑھانے کے لیے ان میں مسابقتی ماحول تیار کرنا لازمی ہے ۔ تقریری، تحریری مقابلوں کے ذریعے ان کی ذہن سازی کی جاسکتی ہے ۔کام مشکل نہیں ہے لیکن ہمیں بچوں کو کتابوں سے جوڑنے کے لیے اپنے وقت کی قربانی دینا ہوگی ۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں بچوں کو زبانوں کی اہمیت و افادیت سے واقف کرانا ہوگا اسی صورت میں ہم بچوں کو کتابوں سے جوڑ سکتے ہیں

اس موقع پر نیوز ایٹین اردو کے اورنگ آباد نمائندے شیخ اظہر الدین نے بھی خطاب کیا ، پیشے سے صحافی اظہر الدین نے اپنے تجربات اور مشاہدات کی روشنی میں مطالعے کی اہمیت و افادیت کو بیان کیا اور کہا کہ بچوں کی ذہبن سازی میں والدین کا بہت اہم کردار ہوتا ہے ۔ اس موقع پر پروگرام کے روح رواں پروفیسر وراست علی وراست نے مولانا مرزا عبدالقیوم ندوی کے اعزاز میں منظوم تہنیت پیش کی جس کو کافی سراہا گیا۔ اکابرین کی موجودگی میں مولانا عبدالقیوم ندوی کو سپاس نامہ پیش کیا گیا

جلسے میں معروف کالم نگار ممتاز میر ، مسعودخان، واجد اقبال ، مفتی رحمت اللہ قاسمی ، مولانا فضل الرحمان، مولانا جاوید ، مولانا نعیم فیضی، ڈاکٹر عارف انصاری، ڈاکٹر عمران ، فیروز خان اور شہزادہ آصف خان نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ پروگرام کی نظامت معروف صحافی اور شاعر شعور آشنا نے کی۔ مولانا سلیم ندوی کی دعا پر جلسے کا اختتام ہوا۔ پل کا مدرسہ کے ناظم مسعود خان ، مشرف خان، تنویر رضا برکاتی، محمد رفیق ، شیخ لقمان، محمد کاشف انصاری ،ندیم خان ، اشفاق احمد اور ان کے احباب نے جلسے کو کامیاب بنانے میں کلیدی رول ادا کیا۔

Related posts

میرٹھ۔ اے ایم یو کی سابق خواتین طالبات نے سر سید کو پیش کیا خراج

qaumikhabrein

مغربی بنگال بی جے پی میں ناراضگی کی کھچڑی پک رہی ہے۔

qaumikhabrein

یورو فٹبال کپ۔ ہتھنی کی پیش گوئی سے جرمنی کے مداح خوش۔

qaumikhabrein

Leave a Comment