ماہر اسلوبیات، ناقد،مترجم،محقق اور مرثیہ نگار پروفیسر منظر عباس نقوی مرحوم کی شخصیت اور ادبی خدمات کا احاطہ کرنے والی کتاب ‘منظر پس منظر’ کی رسم اجراامروہا کے محلہ حقانی کے عزاخانے میں منعقد ہوئی۔ تقریب کے مہمان خصوصی پدم شری پروفیسر امریٹس اختر الواسع تھےجبکہ رسم اجرا کی تقریب کی صدارت پروفیسر ڈاکٹر محمد سیادت نقوی نے کی۔ میر تقی میر کے استاد میر سعادت کے خانوادے کے چشم و چراغ پروفیسر منظر عباس نقوی کی شخصیت اور انکی ادبی خدمات پر یہ کتاب انکی سب سے چھوٹی دختر زیب السحر نقوی عرف زیبا نے ترتیب دی ہے۔
اس کتاب میں پروفیسر منظر عباس نقوی کی شخصیت اوراردو ادب کے حوالے سے انکی خدمات پر معروف ادیبوں اور اہل قلم افراد کے تحریر کردہ مضامین ، مقالے ، تاثرات اورانکے سانحہ ارتحال پر منظوم خراج عقیدت شامل ہے۔ جن ادیبوں اور اہل قلم کے مضامین،مقالے اور تاثرات اس کتاب میں شامل ہیں ان میں مولانا حمید الحسن، ڈاکٹر سیادت نقوی، پروفیسر علی احمد فاطمی، پروفیسر اختر الواسع، پروفیسر ایس ایم عزیز الدین ہمدانی، پروفیسر صغیر افراہیم، ڈاکٹر ناشر نقوی، پروفیسر عباس رضا نیر، ڈاکٹر عابد حیدری، ڈاکٹر مصباح احمد صدیقی، جمال عباس فہمی،سراج نقوی اور ڈاکٹر نسرین بیگم قابل ذکر ہیں۔
رسم اجرا کی تقریب میں جن اہل قلم اور ادیبوں نے پروفیسر منظر عباس نقوی کی شخصیت اور ادبی خدمات کے مختلف پہلؤوں پر روشنی ڈالی ان میں مہمان خصوصی اور انکے شاگرد رشید پروفیسر اختر الواسع، ڈاکٹر سیادت نقوی، ڈاکٹر ناشر نقوی،ڈاکٹر مصباح احمد صدیقی اور شان حیدر بےباک امروہوی شامل ہیں۔تقریب کی ابتدا میں مرزا ساجد امروہوی نے رسالت مآب کی شان میں نعت کا نزرانہ پیش کیا۔ تقریب کی نظامت معروف شاعر اور امام المدارس انٹر کالج کے پرنسپل ڈاکٹر جمشید کمال نے کی۔