بی جے پی ملک میں مسلم خواتین کو بے پردہ کرنے پر تلی ہوئی ہے لیکن اسکا ہی ایک لیڈر متحدہ عرب امارات میں اپنی بیٹیوں کو حجاب کراتا ہے۔ کرناٹک کے اسکولوں میں مسلم لڑکیاں حجاب میں پڑھائی نہیں کرسکتیں۔ ریاستی حکومت کے فیصلے کی مخالفت میں مسلم لڑکیوں نے ہائی کورٹ کا رخ کیا اور عدالت کی تین رکنی بینچ نے حجاب پر پابندی کے حق میں فیصلہ دیتے ہوئے کہا کہ حجاب اسلام کا لازمی حصہ نہیں ہے.
جس وقت ہندستان میں حجاب کا تنازعہ اپنے عروج پر تھا اس وقت کیرل کے بی جے پی لیڈر کرشنا کمار متحدہ عرب امارات میں اپنی دو بیٹیوں کو حجاب کرا رہے تھے۔ کرشنا کمار نے حجاب پہنے اپنی بیٹیوں کی تصویریں سوشل میڈیا پر بڑے فخریہ طریقے سے پوسٹ بھی کیں۔ اداکار سے بی جے پی کے لیڈر بنے کرشنا کمار ابو ظہبی کی شیخ زید مسجد میں اپنی بیٹیوں کے ساتھ گئے ۔انکی دونوں بیٹیاں حجاب لگائے ہوئے تھیں۔ بی جے پی لیڈر کی حجاب پہنے بیٹیوں نے ابو ظہبی کے کئی مقامات پر فوٹوں کھنچوائیں اور انہوں سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کیا۔
بی جے پی کی دوغلی ذہنیت اس سے ظاہر ہوتی ہے۔ ملک کے اندر تو حجاب کی مخالفت کی جارہی ہے اور اسکے لیڈر متحدہ عرب امارات میں اپنی بیٹیوں کی حجاب کے ساتھ مسجد میں کھڑے ہو کر فوٹو کھنچوا رہے ہیں۔